تکبیر تحریمہ
یہ دراصل نماز کی شرطوں میں سے ہے لیکن ارکان کے ساتھ ملی ہوئی ہونے کی وجہ سے ارکان میں بیان کر دیتے ہیں البتہ نماز جنازہ میں تکبیرِ تحریمہ رکن ہے شرط نہیں ہے اس تکبیر کو تکبیر تحریمہ اس لئے کہتے ہیں جو باتیں نماز کے خلاف ہیں وہ اس کے کہنے سے حرام ہو جاتی ہیں وہ تمام شرطیں جو نماز صحیح ہونے کے لئے ضروری ہیں اور جن کا بیان ہو چکا ہے یعنی نجاست حقیقی و حکمی سے پاکی و ستر عورت اور استقبال قبلہ و وقت و نیت یہ سب تکبیرِ تحریمہ کے لئے بھی شرطیں ہیں یعنی تکبیرِ تحریمہ کے ختم ہونے سے پہلے پہلے ان شرطوں کا موجود ہونا شرط ہے ان کو علاوہ تکبیرِ تحریمہ کے لئے مندرجہ ذیل سترہ شرطیں اور ہیں 1.تکبیرِ تحریمہ ایسے لفظوں سے ہونا جن سے اللّٰہ تعالیٰ کی تعظیم اور بزرگی ثابت ہو مثلاً سُبحَانَ اللّٰہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وغیرہ لیکن اللّٰہ اَکبَر کہنا واجب ہے جیسا کہ واجباتِ نماز میں درج ہے 2.تکبیرِ تحریمہ کے لئے پورا جملہ کہنا شرط ہے صرف مبتدا یا صرف خبر سے یہ شرط پوری نہ ہو گی اس لئے نماز نہ ہو گی یہی مختار ہے 3.اس جملہ میں خالص اللّٰہ تعالیٰ کا ذکر ہو اور بندے کی حاجت وغیرہ شامل نہ ہو 4.نماز کو بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم سے شروع نہ کریں ( یعنی اس جملے سے تحریمہ ادا نہ کریں کیونکہ یہ طلبِ برکت کے لئے ہے اس لئے خالص ذکر نہ رہا 5.اللّٰہ اَکبَر میں دو جگہ ہمزہ ہے اس کو مد نہ کریں 6.اَکبَر کی ب کو مد نہ کریں 7. اللّٰہ اَکبَر میں اللّٰہ کی "ھ" کو حذف نہ کریں اور اَکبَر کی "ر" کو لمبا نہ کریں 8.لفظ اللّٰہ کے "لام" کا مد ( الف مقصورہ) حزف نہ کرے ۹.اللّٰہ کی ھ اور اَکبَر کی ر کو لمبا نہ کرے 10.جو شخص عربی میں کہہ سکتا ہو وہ الفاظِ تکبیر عربی میں کہے 11.تکبیر تحریمہ کو اتنی آواز سے کہے کہ خود سن لے بشرطیکہ بہرہ نہ ہو اور وہاں شور وغل وغیرہ نہ ہو یعنی اگر وہاں شور وغل نہ ہوتا تو سن لیتا، گونگا اور ایسا بے پڑھا کہ تکبیر کہنا نہیں جانتا اس کی نماز صرف نیت سے شروع ہو جاتی ہے اس کو زبان کا ہلانا واجب نہیں 12.نیت تحریمہ کے ساتھ ملی ہوئی ہو خواہ حقیقہً ہو یا حکماً 13.تکبیر تحریمہ نیت کے بعد ہو 14. مقتدی کی تحریمہ امام کی تحریمہ سے پہلے نہ ہو 15. تحریمہ کو قیام کی حالت میں کہے خواہ قیام حقیقی ہو یا حکمی، جھکے جھکے تکبیرِ تحریمہ کہنا درست نہیں 16.قبلہ رو ہو کر کہے جب کہ کوئی عذر نہ ہو 17.نماز کی شرطوں کے پائے جانے کا اعتقاد یا غلبہ ظن ہو پس شک کی صورت میں تحریمہ درست نہیں ہو گی
Top