نمازِ حاجت
جب کوئی حاجت پیش آئے خواہ اس کا تعلق اللّٰہ تعالی سے بلا واسطہ ہو یا بالواسطہ ہو یعنی کسی بندے سے اس کام کا پورا ہونا متعلق ہو مثلاً نوکری کی خواہش ہو یا کسی سے نکاح کرنا چاہتا ہو تو اس کے لئے مستحب ہے کہ اچھی طرح وضو کر کے دو رکعت نفل نماز پڑھے اور سلام پھیرنے کے بعد نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم پر درود شریف پڑھے پھر یہ دعا پڑھے لَا اِلَہٰ اِلَّا اللّٰہُ الحَلِیمُ الکَرِیمُ سُبحَانَ اللّٰہِ رَبَّ العَرشِ العَظِیمُ ط اَلحَمدُ للّٰہِ رَبِّ العٰلَمِینَ اَسئَلُکَ مَوجِبَاتِ رَحمَتِکَ وَ عَزَآئِمَ مَغفِرَتِکَ وَالغَنِیمَتَ مِن کُلِّ بِرِّوَ السَّلَامَتَ مِن کُلِّ اِثمٍ لَا تَدَع لِی ذَنبًا اِلَّا غَفَرتَہُ وَلَا ھَمًّا فَرَّجتَہُ وَلاَ حَاجَتً ھِیَ لَکَ رِضًا اِلَّا قَضَیتَھَا یَآ اَرحَمَ الرَّاحِمِینَ ط اس کے بعد جو حاجت درپیش ہو اس کا سوال اللّٰہ تعالی سے کرے انشائ اللّٰہ اس کی وہ حاجت روا ہو گی، نماز استخارہ اور نماز حاجت میں فرق یہ ہے کہ نمازِ استخارہ حاجتِ آئندہ کے لئے ہے اور نمازِ حاجت موجودہ حاجت کے لئے
Top