سجدۂ سہو کا بیان
تعریف سہو بھول جانے کو کہتے ہیں ، جب کبھی نماز میں بھولے سے ایسی کمی یا زیادتی ہو جائے جس سے نماز فاسد تو نہیں ہوتی لیکن ایسا نقصان آ جاتا ہے جس کی تلافی نماز میں ہی ہو سکتی ہے اس نقصان کی تلافی کے لئے شرع شریف نے یہ طریقہ مقرر کر دیا ہے کہ آخری قعدے کے تشہد کے بعد دائیں طرف سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے کئے جاتے ہیں ان کو سجدۂ سہو کہتے ہیں مفصل طریقہ آگے آتا ہے حکم سجدۂ سہو کی ضرورت کے وقت سجدۂ سہو کے لئے دو سجدے کرنا واجب ہے وقت کی گنجائش ہونے اور مکروہ وقت نہ ہونے کی صورت میں اس کے ترک پر گناہگار ہو گا اور اس نماز کا اعادہ واجب ہو جائے گا، نماز کا اعادہ کرنے سے وہ گناہ بھی دور ہو جائے گا سجدۂ سہو کا یہ حکم فرض و واجب و سنت و نفل سب نمازوں کے لئے یکساں ہے ، اگر نماز میں ایک سے زیادہ مرتبہ سہو ہوا ہو یعنی کئی باتیں ایسی ہو گئیں جن سے سجدۂ سہو واجب ہوتا ہے تب بھی ایک ہی دفعہ سہو کے دو سجدے واجب ہوں گے
Top