ریل گاڑی میں نماز پڑھنے کے مسائل
1.ریل گاڑی میں نماز پڑھنا جائز ہے خواہ وہ نماز فرض و واجب ہو یا سنت و نفل ہو اور خواہ کوئی عذر ہو یا نہ ہو اور خواہ وہ ریل گاڑی چل رہی ہو یا ٹھہری ہوئی ہو اس لئے کہ ریل گاڑی زمین پر رکھے ہوئے تخت کی مانند ہے اور جانور پر رکھی ہوئی گاڑی کی مانند بھی مان لیا جائے تب بھی عذر کی وجہ سے اترنے کی ضرورت نہیں کیونکہ چلتی ریل میں سے اترنا ممکن نہیں اور کھڑی ریل میں سے اترے گا تو اس کے چل دینے یا مال و اسباب کے جاتے رہنے کا اندیشہ ہے اور اگر یہ امید ہو کہ نماز کا وقت باقی رہنے تک اترنے کا موقع مل جائے گا تب بھی ریل گاڑی میں نماز پڑھنا جائز ہے کیونکہ نماز شروع کرتے وقت عذر کا ہونا معتبر ہے اگرچہ آخر وقت میں اس عذر کے دور ہو جانے کی امید ہو لیکن آخر وقت تک کا انتظار کرنا مستحب ہے 2.ریل گاڑی میں نماز پڑھنے والے کے لئے استقبالِ قبلہ پر قادر ہوتے ہوئی قبلے کی طرف منھ کرنا ضروری ہے اور اگر ریل گاڑی گھومے تو نمازی بھی گھوم کر قبلے کی طرف منھ کر لے، اسی طرح قیام پر قدرت ہوتے ہوئے کھڑے ہو کر نماز پڑھنا ضروری ہے ورنہ نماز نہ ہو گی اور قیام پر قادر نہ ہو تو اخیر وقت تک انتظار کرے پھر بھی قادر نہ ہو تو جس طرف کو ہو سکے نماز پڑھ لے اگر ریل گاڑی اسقدر ہلتی ہو کہ چکر کھانے یا گر جانے کاخوف ہو تو یہ عذر ہے اس کو بیٹھ کر نماز پڑھنا درست ہے اگر یہ ممکن ہے کہ ریل گاڑی کے ڈبہ کے فرش پر ایک تختہ پر کھڑا ہو کر نماز پڑھے اور دوسرے تختہ پر سجدہ کرے تو اسی طرح کھڑے ہو کر پڑھنا ضروری ہے اگرچہ اس صورت میں گھٹنے زمین پر نہیں لگتے پس ایسی صورت پر قدرت ہوتے ہوئے بیٹھ کر نماز پڑھے گا تو نماز نہ ہو گی اس طرح اگر اس شکل سے قبلے کی طرف منھ کرنے پر قادر ہو تو استقبالِ قبلہ ضروری ہے اس کے بغیر نماز نہ ہو گی
Top