نماز خسوف کا بیان
1.خسوف ( چاند گہن) کے وقت دو رکعت پڑھنا مستحب ہے اس کو جماعت سے پڑھنا نہیں ہو خواہ جمعہ و عیدین کا امام موجود ہو یا نہ ہو ہر حال میں اکیلے اکیلے پڑھیں مسجد میں جانا بھی مسنون نہیں ہے اپنے اپنے گھروں میں پڑھ لیں اگر امام کے علاوہ دو یا تین آدمی ہوں تو جماعت سے ادا کرنا بلا کراہت جائز ہے اس سے زیادہ کی جماعت مکروہِ تحریمی ہے جیسا کہ دیگر نوافل کا حکم ہو باقی مسائل وہی ہیں جو سورج گہن کی نماز کے بیان ہوئے ہیں 2.اگر ہولناک اور دل کو پریشان کرنے والے حادثات پیش آئیں مثلاً دن یا رات میں بہت سخت آندھی آئے یا لگاتار بارش ہوتی رہے اور بند نہ ہو یا اولے یا برف بکثرت پڑے اور اس کا گرنا بند نہ ہو یا آسمان سرخ ہو جائے یا دن میں سخت تاریکی ہو یا زلزلے آئیں یا بجلیاں بکثرت کڑکیں یا گریں یا ستارے بکثرت چھوٹنے لگیں یا کوئی مرض طاعون ہیضے وغیرہ کا زور عام ہو جائے یا دشمن کا خوف غالب ہو وغیرہ تو مستحب ہے کہ ان حوادث کے دفعیہ کے لئے دو رکعت نماز اکیلے اکیلے اپنے گھروں میں یا مساجد میں پڑھیں جماعت سے ادا نہ کریں اور نماز کے بعد اس کے دفعیہ کے لئے دعا کریں ان موقعوں کے لئے احادیث میں جو دعائیں آئی ہیں ان کا پڑھنا مستحب ہے
Top