بدعت کا بیان
کفر اور شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ بدعت ہے بدعت کی تعریف بدعت اُن چیزوں کو کہتے ہیں جن کی اصل۔شریعت سے ثابت نہ ہو۔ اور شرع شریف کی چاروں دلیلوں یعنی کتاب اللّٰہ وسنت رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم و اجماع امت و قیاس مجتہدین سے ثبوت نہ ملے اور اس کو دیں کا کام سمجھ کر کیا جائے یا چھوڑا جائے۔ بدعت بری چیز ہے خواہ اس کا موجد کوئی بھی کیوں نہ ہو۔ حضورِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ایسی ہر بدعت کو گمراہی اور دوزخ میں پہچانے والی فرمایا ہے، لوگوں نے ہزارہا بدعتیں پیدا ہونے سے مرنے تک نکالی ہیں جو ہر زمانے اور ہر ملک میں مختلف ہیں۔ جن کا احاطہ کرنا نہایت مشکل ہے اور یہی بدعت کی بڑی شناخت ہے۔ کیونکہ سنت ہر جگہ اور ہر زمانے میں یکساں ہے۔لوگوں میں بکثرت بدعتیں رائج ہیں جن کو اکثر لوگ جائز سمجھتے ہیں یا گناہ بھی سمجھتے ہیں تو ہلکا سمجھ کر پرواہ نہیں کرتے نہ خود رکتے ہیں اور۔نہ دوسروں کو روکتے ہیں چند مشہور بدعتیں یہ ہیں 1. پختہ قبر بنانا، قبروں پر گنبد بنانا، قبروں پر دھوم دھام سے میلہ اور چراغاں کرنا، عورتوں کا وہاں جانا قبروں پر چادریں اور غلاف چڑھانا، اپنے خیال میں بزرگوں کو راضی کرنے کے لئے قبروں کی حد سے زیادہ تعظیم کرنا، 2. تعزیہ یا قبر کو چومنا چاٹنا، قبروں کی خاک ملنا، قبروں کی طرف نماز پڑھنا،۔ مٹھائی، گلگلے، چوری وغیرہ چڑھانا 3. تعزیہ کوسلام کرنا، 4. تیجا دسواں اور چالیسواں وغیرہ ضروری سمجھ کر کرنا، 5. نکاح ختنہ بسم اللّٰہ وغیرہ میں رسمیں کرنا خصوصاً قرض لے کر ناچ گانا کرنا، 6. سلام کی جگہ بندگی آداب وغیرہ کہنا یا سر پر ہاتھ رکھ کر جھک جانا، 7. راگ با جا، گانا سننا خصوصاً اس کو عبادت سمجھنا، ڈومنیوں وغیرہ کو نچانا اور دیکھنا اور اس پر خوش ہو کر ان کو انعام دینا، 8. نسب پر فخر کرنا، 9. دولہا کو خلاف شرع لباس پہنانا، 10. آتش بازی وغیرہ کا سامان کرنا، 11. فضول آرائش کرنا،
Top