سنن ابو داؤد - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 3103
حدیث نمبر: 3103
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ إِذَا سَمِعْتُمْ بِهِ بِأَرْضٍ فَلَا تُقْدِمُوا عَلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏وَإِذَا وَقَعَ بِأَرْضٍ وَأَنْتُمْ بِهَا فَلَا تَخْرُجُوا فِرَارًا مِنْهُيَعْنِي الطَّاعُونَ.
جہاں پر طاعون کی وباء پھیلی ہوئی ہو وہاں سے بھاگ نکلنا کیسا ہے؟
عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب تم کسی زمین کے بارے میں سنو کہ وہاں طاعون ١ ؎ پھیلا ہوا ہے تو تم وہاں نہ جاؤ ٢ ؎، اور جس سر زمین میں وہ پھیل جائے اور تم وہاں ہو تو طاعون سے بچنے کے خیال سے وہاں سے بھاگ کر (کہیں اور) نہ جاؤ ٣ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الطب ٣٠ (٥٧٢٩)، والحیل ١٣ (٦٩٧٣)، صحیح مسلم/السلام ٣٢ (٢٢١٩)، (تحفة الأشراف: ٩٧٢١)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الجامع ٧ (٢٢)، مسند احمد (١/١٩٢، ١٩٣، ١٩٤) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: طاعون ایک وبائی بیماری ہے (جلد میں پھوڑے کی طرح خطرناک ورم ہو کر انسان مرجاتا ہے)، اکثر بغل میں یا پیٹھ میں نکلتا ہے۔ ٢ ؎: کیونکہ طاعون زدہ علاقہ یا بستی میں جانا اپنے آپ کو موت کے سپرد کرنا اور ہلاکت میں ڈالنا ہے، جبکہ اللہ رب العزت کا فرمان ہے: ولا تلقوا بأيديكم إلى التهلكة (سورۃ البقرۃ: ١٩٥) اپنے آپ کو ہلاکت میں مت ڈالو، اور نبی اکرم کا فرمان ہے کہ دشمن سے مدبھیڑ کی تمنا نہ کرو اور اس میں طاعون بھی داخل ہے۔ ٣ ؎: طاعون زدہ زمین سے نہ نکلنے کا مقصد یہ ہے کہ پورا پورا توکل اللہ رب العزت پر ثابت ہوجائے، اور اللہ تعالیٰ کے قضاء و قدر کو پورے طور سے تسلیم کرلیا جائے، کیونکہ وہاں سے بھاگنا اللہ کی تقدیر سے بھاگنا ہے، یا یہ کہ اگر وہ اس سر زمین سے نکل جائے اور جہاں وہ پناہ لے وہاں کے لوگوں کو طاعون آپکڑے، پھر یہ لوگوں کی نظر میں طعن و تشنیع کا نشانہ بنے، حالانکہ اللہ رب العزت نے ان لوگوں کے حق میں بھی اس بیماری کا فیصلہ کرچکا ہوتا ہے، اس بناء پر اس شہر سے یا جگہ سے نکلنے سے منع کیا گیا ہے۔
Narrated Abdullah bin Abbas (RA) : That Abdur-Rahman bin Awf said: I heard the Messenger of Allah ﷺ say: When you hear that it is breaking out in a certain territory, do not go there. It it breaks out in the territory you are in, do not go out flying away from it. By it he referred to plague.
Top