سنن ابو داؤد - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 3225
حدیث نمبر: 3225
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَنَهَى أَنْ يُقْعَدَ عَلَى الْقَبْرِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنْ يُقَصَّصَ، ‏‏‏‏‏‏وَيُبْنَى عَلَيْهِ.
قبر پر عمارت بنانے کی ممانعت
جابر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ کو قبر پر بیٹھنے ١ ؎، اسے پختہ بنانے، اور اس پر عمارت تعمیر کرنے سے منع فرماتے سنا ہے ٢ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الجنائز ٣٢ (٩٧٠)، سنن الترمذی/الجنائز ٥٨ (١٠٥٢)، سنن النسائی/الجنائز ٩٦ (٢٠٢٩)، (تحفة الأشراف: ٢٢٧٤، ٢٧٩٦)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الجنائز ٤٣ (١٥٦٢)، مسند احمد (٣/٢٩٥، ٣٣٢، ٣٩٩) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: قبر پر بیٹھنے سے مراد حاجت کے لئے بیٹھنا ہے، اور بعض لوگوں نے کہا ہے کہ مطلق بیٹھنا مراد ہے کیونکہ اس میں صاحب قبر کا استخفاف ہے۔ ٢ ؎: قبر پر بیٹھنے سے صاحب قبر کی توہین ہوتی ہے اور قبر کو مزین کرنے اور اس پر عمارت بنانے سے اگر ایک طرف فضول خرچی ہے تو دوسری جانب اس سے لوگوں کا شرک میں مبتلا ہونے کا خوف ہے، کیونکہ قبروں پر بنائے گئے قبے اور مشاہد شرک کے مظاہر و علامات میں سے ہیں۔
Narrated Jabir: I heard the Prophet ﷺ forbid to sit on the grave, to plaster it with gypsum, and to build any structure over it.
Top