سنن ابو داؤد - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 2757
حدیث نمبر: 2757
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْأَعْرَجِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ بِهِ.
امام جو عہد کرے اس کی پابندی سب لوگوں پر ضروری ہے
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: امام بحیثیت ڈھال کے ہے اسی کی رائے سے لڑائی کی جاتی ہے (تو اسی کی رائے پر صلح بھی ہوگی) ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ١٣٧٨٨)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجھاد ١٠٩ (٢٩٥٧)، صحیح مسلم/الإمارة ٩ (١٨٤١)، سنن النسائی/البیعة ٣٠ (٤٢٠١) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: امام اور امیر کی قیادت میں عام شہری اس کے حکم اور اس کی رائے اور اس کی طرف سے دشمن سے کیے گئے معاہدوں کے مطابق زندگی گزارتے ہیں، ایسی صورت میں امام رعایا کے لیے ڈھال ہوتا ہے، جس کے ذریعے سے لوگ نقصانات سے محفوظ رہتے ہیں، جیسے ڈھال کے ذریعے آدمی دشمن کے وار سے محفوظ رہتا ہے، امام اور دشمن کے درمیان جو بات صلح اور اتفاق سے طے ہوجاتی ہے، اس کے مطابق دونوں فریق اپنے مسائل حل کرتے ہیں، تو امام کے معاہدہ کے نتیجے میں لوگ دشمن کی ایذا سے محفوظ رہتے ہیں، اس لیے امام اور حاکم کی حیثیت امن اور جنگ میں ڈھال کی ہے، جس سے رعایا فوائد حاصل کرتی ہے، اور دشمن کے شر سے محفوظ رہتی ہے۔
Abu Hurarirah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying “A Muslim ruler is shield by which a battle is fought. ”
Top