سنن ابو داؤد - خرید وفروخت کا بیان - حدیث نمبر 3380
حدیث نمبر: 3380
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ نَافِعٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَنَهَى عَنْ بَيْعِ حَبَلِ الْحَبَلَةِ.
دھوکہ والی بیع کا بیان
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے حبل الحبلة (بچے کے بچہ) کی بیع سے منع فرمایا ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/البیوع ٦١ (٢١٤٣)، السلم ٧ (٢٢٥٦)، مناقب الأنصار ٢٦ (٣٨٤٣)، سنن النسائی/البیوع ٦٦ (٤٦٢٩)، سنن ابن ماجہ/التجارات ٢٤ (٢١٩٧)، (تحفة الأشراف: ٨٣٧٠)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/البیوع ٣ (١٥١٤)، سنن الترمذی/البیوع ١٦ (١٢٢٩)، موطا امام مالک/البیوع ٢٦ (٦٢)، مسند احمد (١/٥٦، ٦٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یہ بیع ایام جاہلیت میں مروج تھی، آدمی اس شرط پر اونٹ خریدتا تھا کہ جب اونٹنی بچہ جنے گی پھر بچے کا بچہ ہوگا تب وہ اس اونٹ کے پیسے دے گا تو ایسی بیع سے روک دیا گیا ہے، اس کی ایک تفسیر یہ بھی ہے کہ اس حاملہ اونٹنی کی بچی حاملہ ہو کر جو بچہ جنے اس بچہ کو ابھی خریدتا ہوں " تو یہ بیع بھی دھوکہ والے بیع میں داخل ہے کیوں کہ ابھی وہ بچہ معدوم ہے یہ اہل لغت کی تفسیر ہے، پہلی تفسیر راوی ابن عمر ؓ کی ہے اس لئے وہی زیادہ معتبر ہے۔
Narrated Ibn Umar (RA) : The Messenger of Allah ﷺ forbade the transaction called habal al-habalah.
Top