سنن ابو داؤد - سنت کا بیان - حدیث نمبر 4658
حدیث نمبر: 4658
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْأَعْمَشِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي صَالِحٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَسُبُّوا أَصْحَابِي فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ أَنْفَقَ أَحَدُكُمْ مِثْلَ أُحُدٍ ذَهَبًا مَا بَلَغَ مُدَّ أَحَدِهِمْ وَلَا نَصِيفَهُ.
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بارے میں زبان طعن دراز کرنے کی ممانعت
ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: میرے صحابہ کو برا بھلا نہ کہو، اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، اگر تم میں سے کوئی احد (پہاڑ) کے برابر سونا خرچ کر دے تو وہ ان کے ایک مد یا نصف مد کے برابر بھی نہ ہوگا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/فضائل الصحابة ٥ (٣٦٧٣)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة ٥٤ (٢٥٤١)، سنن الترمذی/المناقب ٥٩ (٣٨٦١)، سنن ابن ماجہ/المقدمة ٢٠ (١٦١)، (تحفة الأشراف: ٤٠٠١، ١٢٥٣٦)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٣/١١، ٥٤، ٥٥، ٦٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اس حدیث کا شان ورود یہ ہے کہ ایک بار عبدالرحمن بن عوف ؓ اور خالد بن ولید ؓ کے درمیان کچھ کہا سنی ہوگئی جس پر خالد نے عبدالرحمن کو کچھ نامناسب الفاظ کہہ دیئے، جس پر رسول اکرم نے یہ فرمایا، اس سے پتہ چلا کہ مخصوص اصحاب کے مقابلہ میں دیگر صحابہ کرام کا یہ حال ہے تو غیر صحابی کا کیا ذکر، غیر صحابی کا احد پہاڑ کے برابر سونا خرچ کرنا صحابی کے ایک مُد غلہ کے برابر بھی نہیں ہوسکتا، اس سے صحابہ کرام ؓ کے مقام عالی کا پتہ چلتا ہے، اور یہیں سے ان بدبختوں کی بدبختی اور بدنصیبی کا اندازہ کیا جاسکتا ہے جن کے مذہب کی بنیاد صحابہ کرام کو سب وشتم کا نشانہ بنانا اور تبرا بازی کو دین سمجھنا ہے۔
Abu Saeed (al-Khudri) reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: Do not revile my Companions; by him in whose hand my soul is, if one of you contributed the amount of gold equivalent to Uhud, it would not amount to as much as the mudd of one of them, or half of it.
Top