سنن ابو داؤد - سنت کا بیان - حدیث نمبر 4739
حدیث نمبر: 4739
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، ‏‏‏‏‏‏أخبرنا بَسْطَامُ بْنُ حُرَيْثٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَشْعَثَ الْحُدَّانِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ شَفَاعَتِي لِأَهْلِ الْكَبَائِرِ مِنْ أُمَّتِي.
شفاعت کا بیان
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم نے فرمایا: میری شفاعت ١ ؎ میری امت کے کبیرہ گناہ کرنے والوں کے لیے ہے ٢ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ٢٣١)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٣/٢١٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یہ باب خوارج اور بعض معتزلہ کے رد میں ہے جو شفاعت رسول کے منکر ہیں، اہل حدیث و اہل سنت شفاعت کے قائل ہیں۔ ٢ ؎: یعنی جن لوگوں کے کبیرہ گناہ ان کے جنت میں جانے سے مانع ہوں گے جبکہ وہ موحد تھے تو ان کے لئے میری شفاعت جنت میں جانے کا ذریعہ ہوگی، لیکن یہ شفاعت اللہ کے حکم اور اس کے اِذْن سے ہوگی جیسا کہ آیت الکرسی میں نیز اس آیت میں ہے يومئذ لا تنفع الشفاعة إلا من أذن له الرحمن ورضي له قولا (سورۃ طہ: ١٠٩) کسی مشرک کو شفاعت نصیب نہ ہوگی، اس لئے ہر آدمی کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ وہ شرک و بدعت کو سمجھے، اور اس بات کی پوری کوشش کرے کہ وہ ان سب سے دور رہے، اور دوسرے لوگوں کو بھی اس سے بچائے، تاکہ رسول اکرم کی شفاعت کا مستحق ہو۔
Narrated Anas ibn Malik: The Prophet ﷺ said: My intercession will be for those of my people who have committed major sins.
Top