سنن ابو داؤد - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 2205
حدیث نمبر: 2205
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا هِشَامٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَتَادَةَ،‏‏‏‏عَنْ الْحَسَنِ، ‏‏‏‏‏‏فِي أَمْرُكِ بِيَدِكِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ ثَلَاثٌ.
اگر کوئی مرد اپنی عورت سے کہہ دے کہ اب طلاق کا اختیار تجھے ہے تو اسکا کیا حکم ہے؟
حسن سے أمرک بيدك کے سلسلہ میں مروی ہے کہ اس سے تین طلاق واقع ہوگی ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود وانظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: ١٤٩٩٢، ١٨٥٣٧) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: أمرک بيدك کے معنی ہیں: تمہارا معاملہ تمہارے ہاتھ میں ہے، یعنی تمہیں اختیار ہے، بعض کے نزدیک اس سے ایک طلاق واقع ہوتی ہے، اور حسن بصری سے مروی ہے کہ اس سے تین طلاق واقع ہوگی، لیکن ام المومنین عائشہ ؓ کی مذکورہ حدیث نمبر (٢٢٠٣) سے معلوم ہوا کہ کچھ واقع نہیں ہوگا۔
Qatadah reported on the authority of Al Hasan the uttering of the words “Your matter is in your hand” amounts to three pronouncements of divorce.
Top