سنن ابو داؤد - فرائض کا بیان - حدیث نمبر 152
حدیث نمبر: 2894
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُثْمَانَ بْنِ إِسْحَاق بْنِ خَرَشَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ قَالَ:‏‏‏‏ جَاءَتِ الْجَدَّةُ إِلَى أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ تَسْأَلُهُ مِيرَاثَهَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَا لَكِ فِي كِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى شَيْءٌ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا عَلِمْتُ لَكِ فِي سُنَّةِ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا، ‏‏‏‏‏‏فَارْجِعِي حَتَّى أَسْأَلَ النَّاسَ، ‏‏‏‏‏‏فَسَأَلَ النَّاسَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ:‏‏‏‏ حَضَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَاهَا السُّدُسَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ:‏‏‏‏ هَلْ مَعَكَ غَيْرُكَ ؟، ‏‏‏‏‏‏فَقَامَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ فَقَالَ:‏‏‏‏ مِثْلَ مَا قَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ فَأَنْفَذَهُ لَهَا أَبُو بَكْرٍ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ جَاءَتِ الْجَدَّةُ الأُخْرَى إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ تَسْأَلُهُ مِيرَاثَهَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَا لَكِ فِي كِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى شَيْءٌ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا كَانَ الْقَضَاءُ الَّذِي قُضِيَ بِهِ إِلَّا لِغَيْرِكِ وَمَا أَنَا بِزَائِدٍ فِي الْفَرَائِضِ، ‏‏‏‏‏‏وَلَكِنْ هُوَ ذَلِكَ السُّدُسُ فَإِنِ اجْتَمَعْتُمَا فِيهِ فَهُوَ بَيْنَكُمَا وَأَيَّتُكُمَا خَلَتْ بِهِ فَهُوَ لَهَا.
دادی اور نانی کی میراث کا بیان
قبیصہ بن ذویب کہتے ہیں کہ میت کی نانی ابوبکر صدیق ؓ کے پاس میراث میں اپنا حصہ دریافت کرنے آئی تو انہوں نے کہا: اللہ کی کتاب (قرآن پاک) میں تمہارا کچھ حصہ نہیں ہے، اور مجھے نبی اکرم کی سنت میں بھی تمہارے لیے کچھ نہیں معلوم، تم جاؤ میں لوگوں سے دریافت کر کے بتاؤں گا، پھر انہوں نے لوگوں سے پوچھا تو مغیرہ بن شعبہ ؓ نے کہا کہ میں رسول اللہ کے پاس موجود تھا، آپ نے اسے چھٹا حصہ دلایا ہے، اس پر ابوبکر ؓ نے کہا: کیا تمہارے ساتھ کوئی اور بھی ہے (جو اس معاملے کو جانتا ہو) تو محمد بن مسلمہ ؓ کھڑے ہوئے اور انہوں نے بھی وہی بات کہی جو مغیرہ ؓ نے کہی تھی، تو ابوبکر ؓ نے اس کے لیے اسی کو نافذ کردیا، پھر عمر ؓ کی خلافت میں دادی عمر ؓ کے پاس اپنا میراث مانگنے آئی، عمر ؓ نے کہا: اللہ کی کتاب (قرآن) میں تمہارے حصہ کا ذکر نہیں ہے اور پہلے (رسول اللہ اور ابوبکر ؓ کے زمانہ میں) جو حکم ہوچکا ہے وہ نانی کے معاملے میں ہوا ہے، میں اپنی طرف سے فرائض میں کچھ بڑھا نہیں سکتا، لیکن وہی چھٹا حصہ تم بھی لو، اگر نانی بھی ہو تو تم دونوں ( سدس ) کو بانٹ لو اور جو تم دونوں میں اکیلی ہو (یعنی صرف نانی یا صرف دادی) تو اس کے لیے وہی چھٹا حصہ ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الفرائض ١٠ (٢١٠١)، سنن ابن ماجہ/الفرائض ٤ (٢٧٢٤)، (تحفة الأشراف: ١١٢٣٢، ١١٥٢٢)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/ الفرائض ٨ (٤)، مسند احمد (٤/٢٢٥) (ضعیف) (اس کی سند میں قبیصہ اور ابوبکر صدیق کے درمیان انقطاع ہے )
Top