سنن ابو داؤد - قربانی کا بیان - حدیث نمبر 2807
حدیث نمبر: 2807
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَطَاءٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ:‏‏‏‏ كُنَّا نَتَمَتَّعُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَذْبَحُ الْبَقَرَةَ عَنْ سَبْعَةٍ، ‏‏‏‏‏‏وَالْجَزُورَ عَنْ سَبْعَةٍ نَشْتَرِكُ فِيهَا.
اونٹ گائے اور بھینس وغیرہ کہ قربانی کتنے افراد کی طرف سے ہو سکتی ہے؟
جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ کے زمانہ میں حج تمتع کرتے تو گائے سات آدمیوں کی طرف سے ذبح کرتے تھے، اور اونٹ بھی سات آدمیوں کی طرف سے، ہم سب اس میں شریک ہوجاتے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الحج ٦٢ (١٣١٨)، سنن النسائی/الضحایا ١٥ (٤٣٩٨)، (تحفة الأشراف: ٢٤٣٥)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحج ٦٦ (٩٠٤)، موطا امام مالک/الضحایا ٥ (٩) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: سات افراد کی طرف سے اونٹ یا گائے ذبح کرنے کا یہ ضابطہ و اصول ہدی کے جانوروں کے لئے ہے، قربانی میں اونٹ دس افراد کی طرف سے بھی جائز ہے، سنن ترمذی میں ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ہم سفر میں نبی اکرم کے ساتھ تھے، قربانی کا وقت آگیا تو گائے میں ہم سات آدمی شریک ہوئے، اور اونٹ میں دس آدمی، یہ روایت سنن نسائی اور سنن ابن ماجہ میں بھی ہے۔
Narrated Jabir bin Abdullah (RA) : We performed tamattu during the lifetime of the Messenger of Allah ﷺ , sacrificed a cow for seven and a camel for seven people. We shared them.
Top