سنن ابو داؤد - محصول غنیمت اور امارت وخلافت سے متعلق ابتداء - حدیث نمبر 3036
حدیث نمبر: 3036
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ هَذَا مَا حَدَّثَنَا بِهِ أَبُو هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَيُّمَا قَرْيَةٍ أَتَيْتُمُوهَا وَأَقَمْتُمْ فِيهَا فَسَهْمُكُمْ فِيهَا وَأَيُّمَا قَرْيَةٍ عَصَتِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَإِنَّ خُمُسَهَا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ هِيَ لَكُمْ.
جو زمین کافروں کے ملک میں جنگ کے بعد حاصل ہو مسلمانوں میں اسی تقسیم کا طریقہ
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: جس بستی میں تم آؤ اور وہاں رہو تو جو تمہارا حصہ ہے وہی تم کو ملے گا ١ ؎ اور جس بستی کے لوگوں نے اللہ و رسول کی نافرمانی کی (اور اسے تم نے زور و طاقت سے زیر کیا) تو اس میں سے پانچواں حصہ اللہ و رسول کا نکال کر باقی تمہیں مل جائے گا (یعنی بطور غنیمت مجاہدین میں تقسیم ہوجائے گا) ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الجھاد ٥ (١٧٥٦)، (تحفة الأشراف: ١٤٧٢٠)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٢/٣١٧) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی غنیمت کی طرح وہ گاؤں تم میں تقسیم نہ ہوگا، کیونکہ بغیر جنگ کے حاصل ہوا ہے بلکہ امام کو اختیار ہے کہ جس کو جس قدر چاہے اس میں سے دے۔
Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying “Whatever town you come to and stay in, your portion is in it, but whatever town disobeys Allaah and His Messenger a fifth of it goes to Allaah and His Messenger and what remains is yours. ”
Top