سنن ابو داؤد - مناسک حج کا بیان - حدیث نمبر 1757
حدیث نمبر: 1757
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْقَاسِمِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ فَتَلْتُ قَلَائِدَ بُدْنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي ثُمَّ أَشْعَرَهَا وَقَلَّدَهَا ثُمَّ بَعَثَ بِهَا إِلَى الْبَيْتِ وَأَقَامَ بِالْمَدِينَةِ فَمَا حَرُمَ عَلَيْهِ شَيْءٌ كَانَ لَهُ حِلًّا.
جو شخص اپنی ہدی بھیج دے اور خود نہ جائے
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے اپنے ہاتھ سے رسول اللہ کی ہدی کے لیے قلادے بٹے پھر آپ نے انہیں اشعار کیا اور قلادہ ١ ؎ پہنایا پھر انہیں بیت اللہ کی طرف بھیج دیا اور خود مکہ میں مقیم رہے اور کوئی چیز جو آپ کے لیے حلال تھی آپ پر حرام نہیں ہوئی ٢ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحج ١٠٦ (١٦٩٦)، ١٠٧(١٦٩٨)، ١٠٨ (١٦٩٩)، ١٠٩ (١٧٠٠)، ١١٠ (١٧٠١)، والوکالة ١٤ (٢٣١٧)، والأضاحي ١٥ (٥٥٦٦)، صحیح مسلم/الحج ٦٤ (١٣٢١)، سنن النسائی/الحج ٦٢ (٢٧٧٤)، ٦٨ (٢٧٨٥)، سنن ابن ماجہ/المناسک ٩٤ (٣٠٩٤)، ٩٦ (٣٠٩٨)، وانظر أیضا حدیث رقم: (١٧٥٥)، ( تحفة الأشراف: ١٧٤٣٣)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحج ٦٩ (٩٠٨)، موطا امام مالک/الحج ١٥(٥١)، مسند احمد (٦/٣٥، ٣٦، ٧٨، ٨٥، ٩١، ١٠٢، ١٢٧، ١٧٤، ١٨٠، ١٨٥، ١٩١، ٢٠٠) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: قربانی کے جانور کے گلے میں قلادہ یا رسی وغیرہ لٹکانے کا مقصد یہ ہوتا تھا کہ لوگ ان جانوروں کو اللہ کے گھر کے لئے خاص جان کر ان سے چھیڑ چھاڑ نہ کریں۔ ٢ ؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مقیم کے لئے بھی ہدی بھیجنا درست ہے اور صرف ہدی بھیج دینے سے وہ محرم نہیں ہوگا، اور نہ اس پر کوئی چیز حرام ہوگی جو محرم پر ہوتی ہے، جب تک کہ وہ احرام کی نیت کر کے احرام پہن کر خود حج کو نہ جائے، اور بعض لوگوں کی رائے ہے کہ وہ بھی مثل محرم کے ہوگا اس کے لئے بھی ان تمام چیزوں سے اس وقت تک بچنا ضروری ہوگا جب تک کہ ہدی قربان نہ کردی جائے، لیکن صحیح جمہور کا مذہب ہی ہے، جیسا کہ اس حدیث سے ثابت ہو رہا ہے۔
Aishah said: I twisted the garlands of the sacrificial animals of the Messenger of Allah ﷺ with my own hands, after which he made incision in their humps and garlanded them, and sent them as offerings to the house (Kabah), but he himself stayed back at Madinah and nothing which had been lawful for him had been forbidden.
Top