سنن ابو داؤد - مناسک حج کا بیان - حدیث نمبر 2022
حدیث نمبر: 2022
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ يَسْأَلُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ:‏‏‏‏ هَلْ سَمِعْتَ فِي الْإِقَامَةِ بِمَكَّةَ شَيْئًا ؟ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي ابْنُ الْحَضْرَمِيِّ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ لِلْمُهَاجِرِينَ:‏‏‏‏ إِقَامَةٌ بَعْدَ الصَّدْرِ ثَلَاثًا فِي الْكَعْبَة.
مہاجرین کے لئے مکہ میں ٹھہرنے کا بیان
عبدالرحمٰن بن حمید سے روایت ہے کہ انہوں نے عمر بن عبدالعزیز کو سائب بن یزید سے پوچھتے سنا: کیا آپ نے مکہ میں رہائش اختیار کرنے کے سلسلے میں کچھ سنا ہے؟ انہوں نے کہا: مجھے ابن حضرمی نے خبر دی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ کو فرماتے سنا: مہاجرین کے لیے حج کے احکام سے فراغت کے بعد تین دن تک مکہ میں ٹھہرنے کی اجازت ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/مناقب الأنصار ٤٧ (٣٩٣٣)، صحیح مسلم/الحج ٨١ (١٣٥٢)، سنن الترمذی/الحج ١٠٣ (٩٤٩)، سنن النسائی/تقصیر الصلاة ٣ (١٤٥٥)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ٧٦ (١٠٧٣)، (تحفة الأشراف: ١١٠٠٨)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٤/٣٣٩، ٥/٥٢)، سنن الدارمی/الصلاة ١٨ (١٢٤٧) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: تاکہ وہ اس دوران اپنی ضرورتیں پوری کرلیں اس سے زیادہ انہیں رکنے کی اجازت نہیں کیونکہ وہ اللہ کے لئے اس شہر کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔
Umar bin Abd Al Aziz asked Al Saib bin Yazid “Did you hear anything relating to staying at Makkah (after the completion of the rites of Hajj)? He said “Ibn Al Hadrami told me that he heard the Messenger of Allah ﷺ say “The Muhajirun (Immigrants) are allowed to stay at the Kaabah (Makkah) for three days after the obligatory circumambulation (Tawaf Al Ziyarah or Sadr)”.
Top