سنن ابو داؤد - نماز کا بیان - حدیث نمبر 672
حدیث نمبر: 672
حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ يَحْيَى بْنِ ثَوْبَانَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي عَمِّي عُمَارَةُ بْنُ ثَوْبَانَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْعَطَاءٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ خِيَارُكُمْ أَلْيَنُكُمْ مَنَاكِبَ فِي الصَّلَاةِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو دَاوُد:‏‏‏‏ جَعْفَرُ بْنُ يَحْيَى مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ.
صفیں برابر کرنے کا بیان
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: تم میں بہترین لوگ وہ ہیں جو نماز میں اپنے مونڈھوں کو نرم رکھنے والے ہیں ١ ؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: جعفر بن یحییٰ کا تعلق اہل مکہ سے ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابو داود، (تحفة الأشراف: ٥٩٣٦) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی صفیں درست کرنے کے لئے مصلیوں کو اگر کوئی آگے بڑھاتا ہے تو آگے بڑھ جاتے ہیں، اور پیچھے ہٹاتا ہے تو پیچھے ہٹ جاتے ہیں، یا نماز میں سکون و اطمینان کا پورا خیال کرتے ہیں، ادھر ادھر نہیں دیکھتے، اور نہ کندھے سے کندھا رگڑتے ہیں، بعض لوگوں نے اس کا مطلب یہ بیان کیا ہے کہ صفوں کے درمیان شگاف کو بند کرنے کے لئے یا جگہ کی تنگی کی وجہ سے صف کے بیچ میں آ کر کوئی داخل ہونا چاہتا ہے تو اسے داخل ہوجانے دیتے ہیں اس سے مزاحمت نہیں کرتے۔
Narrated Abdullah ibn Abbas (RA) : The Prophet ﷺ said: The best of you are those whose shoulders are soft in prayer.
Top