سنن ابو داؤد - نماز کا بیان - حدیث نمبر 842
حدیث نمبر: 842
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَيُّوبَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ جَاءَنَا أَبُو سُلَيْمَانَ مَالِكُ بْنُ الْحُوَيْرِثِ إِلَى مَسْجِدِنَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ وَاللَّهِ إِنِّي لَأُصَلِّي بِكُمْ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا أُرِيدُ الصَّلَاةَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَكِنِّي أُرِيدُ أَنْ أُرِيَكُمْ كَيْفَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قُلْتُ لِأَبِي قِلَابَةَ:‏‏‏‏ كَيْفَ صَلَّى ؟ قَالَ:‏‏‏‏ مِثْلَ صَلَاةِ شَيْخِنَا هَذَا، ‏‏‏‏‏‏يَعْنِي عَمْرَو بْنَ سَلَمَةَ إِمَامَهُمْ، ‏‏‏‏‏‏وَذَكَرَ أَنَّهُ كَانَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ السَّجْدَةِ الْآخِرَةِ فِي الرَّكْعَةِ الْأُولَى قَعَدَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَامَ.
پہلی اور تیسری رکعت سے اٹھنے کی کیفیت کا بیان
ابوقلابہ کہتے ہیں کہ ابوسلیمان مالک بن حویرث ؓ ہماری مسجد میں آئے تو انہوں نے کہا: قسم اللہ کی میں تمہیں نماز پڑھاؤں گا، میرے پیش نظر نماز پڑھانا نہیں بلکہ میں تم لوگوں کو دکھانا چاہتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ کو کس طرح نماز پڑھتے دیکھا ہے۔ راوی کہتے ہیں: میں نے ابوقلابہ سے پوچھا: انہوں نے کس طرح نماز پڑھی؟ تو ابوقلابہ نے کہا: ہمارے اس شیخ۔ یعنی عمرو بن سلمہ کی طرح، جو ان کے امام تھے اور ابوقلابہ نے ذکر کیا کہ ابوقلابہ نے مالک بن حویرث ؓ جب پہلی رکعت کے دوسرے سجدے سے اپنا سر اٹھاتے تو (تھوڑی دیر) بیٹھتے پھر کھڑے ہوتے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان ١٢٧ (٨٠٢)، ١٤٢ (٨٢٣)، (تحفة الأشراف: ١١١٨٥)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الصلاة ١٠١ (٢٨٧)، سنن النسائی/الافتتاح ١٨١ (١١٥٢)، مسند احمد (٣/٤٣٦، ٥/٥٣) (صحیح )
وضاحت: وضاحت: اس بیٹھنے کو جلسہ استراحت کہتے ہیں، جو لوگ اس کے قائل نہیں ہیں انہوں نے اس حدیث کا جواب یہ دیا ہے کہ موٹاپے اور کبر سنی کی وجہ سے نبی اکرم نے ایسا کیا تھا، لیکن یہ تاویل بلا دلیل ہے، شیخ البانی (رح) کہتے ہیں: جلسہ استراحت کو اس امر پر محمول کرنا کہ یہ حاجت کی بنا پر تھا عبادت کی غرض سے نہیں ؛ لہٰذا یہ مشروع نہیں ہے۔ جیسا کہ احناف وغیرہ کا قول ہے۔ باطل ہے اور اس کے بطلان کے لئے یہی کافی ہے کہ دس صحابہ رضی اللہ عنھم نے اسے رسول اللہ کے طریقہ نماز میں داخل کرنے کو تسلیم کیا ہے، اگر انہیں یہ علم ہوتا کہ آپ نے اسے ضرورت کی بنا پر کیا ہے تو وہ آپ کے طریقہ نماز میں اسے داخل کرنے پر خاموشی اختیار نہ کرتے۔
Abu Qilabah said: Abu Sulaiman Malik bin al-Huwairth came to our mosque, and said: By Allah, I Shall offer prayer, though I do not intend to pray; I only intend to show you how I saw the Messenger of Allah ﷺ praying. The narrator said: ( He then prayed and) he sat at the end of the first rak’ah when he raised his head after the last prostration.
Top