سنن ابو داؤد - کنگھی کرنے کا بیان - حدیث نمبر 4168
حدیث نمبر: 4168
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، ‏‏‏‏‏‏وَمُسَدَّدٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي نَافِعٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَ وَالْوَاشِمَةَ وَالْمُسْتَوْشِمَةَ.
دوسرے کے بالوں کو اپنے سر میں لگانا ناجائز ہے
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے لعنت کی اس عورت پر جو دوسری عورت کے بال میں بال کو جوڑے، اور اس عورت پر اپنے بالوں میں اور بال جڑوائے، اور اس عورت پر دوسری عورت کا بدن گودے، اور نیل بھرے، اور اس عورت پر جو اپنا بدن گودوائے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/اللباس ٨٣ (٥٩٣٧)، ٨٥ (٥٩٤٠)، ٨٧ (٥٩٤٧)، صحیح مسلم/اللباس ٣٣ (٢١٢٤)، سنن الترمذی/اللباس ٢٥ (١٧٥٩)، الأدب ٣٣ (٢٧٨٣)، سنن النسائی/الزینة من المجتبی ١٧ (٥٢٥٣)، سنن ابن ماجہ/النکاح ٥٢ (١٩٨٧)، (تحفة الأشراف: ٨١٣٧)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٢/٢١) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بالوں میں اور بال ملا کر لمبے کرنا اور اپنا بدن گودوانا اور اس میں نیل بھرنا حرام ہے، اور جس کے بال جوڑے جائیں اور جو عورت بال جوڑے اور جو عورت اپنا بدن گودوائے اور نیل بھروائے اور جو عورت گودے اور نیل بھرے ان پر لعنت پڑتی ہے، اس لیے عورتوں کو ایسے کام کرنے اور کرانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
Abdullah said: The Messenger of Allah ﷺ cursed the woman who adds some false hair and the woman who asks for it, the woman who tattoos and the woman who asks for it.
Top