صحيح البخاری - انبیاء علیہم السلام کا بیان - حدیث نمبر 3777
حدیث نمبر: 3776
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا غَيْلَانُ بْنُ جَرِيرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قُلْتُ لِأَنَسٍ:‏‏‏‏ أَرَأَيْتَ اسْمَ الْأَنْصَارِ كُنْتُمْ تُسَمَّوْنَ بِهِ أَمْ سَمَّاكُمُ اللَّهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ بَلْ سَمَّانَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ،‏‏‏‏ كُنَّا نَدْخُلُ عَلَى أَنَسٍ فَيُحَدِّثُنَا بِمَنَاقِبِ الْأَنْصَارِ وَمَشَاهِدِهِمْ وَيُقْبِلُ عَلَيَّ أَوْ عَلَى رَجُلٍ مِنْ الْأَزْدِ، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ:‏‏‏‏ فَعَلَ قَوْمُكَ يَوْمَ كَذَا وَكَذَا،‏‏‏‏ كَذَا وَكَذَا.
باب: انصار رضوان اللہ علیہم کی فضیلت کا بیان۔
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا کہا ہم سے مہدی بن میمون نے، کہا ہم سے غیلان بن جریر نے بیان کیا میں نے انس ؓ سے پوچھا بتلائیے (انصار) اپنا نام آپ لوگوں نے خود رکھ لیا تھا یا آپ لوگوں کا یہ نام اللہ تعالیٰ نے رکھا؟ انہوں نے کہا نہیں بلکہ ہمارا یہ نام اللہ تعالیٰ نے رکھا ہے۔ غیلان کی روایت ہے کہ ہم انس ؓ کی خدمت میں حاضر ہوتے تو آپ ہم سے انصار کی فضیلتیں اور غزوات میں ان کے مجاہدانہ واقعات بیان کیا کرتے پھر میری طرف یا قبیلہ ازد کے ایک شخص کی طرف متوجہ ہو کر کہتے: تمہاری قوم (انصار) نے فلاں دن فلاں دن فلاں فلاں کام انجام دیے۔
Narrated Aisha (RA): The day of Buath (i.e. Day of fighting between the two tribes of the Ansar, the Aus and Khazraj) was brought about by Allah for the good of His Apostle ﷺ so that when Allahs Apostle ﷺ reached (Medina), the tribes of Madinah had already divided and their chiefs had been killed and wounded. So Allah had brought about the battle for the good of H is Apostle ﷺ in order that they (i.e. the Ansar) might embrace Islam.
Top