صحيح البخاری - - حدیث نمبر 11565
حدیث نمبر: 5994
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي يَعْقُوبَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كُنْتُ شَاهِدًا لِابْنِ عُمَرَ ، ‏‏‏‏‏‏وَسَأَلَهُ رَجُلٌ عَنْ دَمِ الْبَعُوضِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مِمَّنْ أَنْتَ ؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ انْظُرُوا إِلَى هَذَا يَسْأَلُنِي عَنْ دم البعوض وَقَدْ قَتَلُوا ابْنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَسَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ هُمَا رَيْحَانَتَايَ مِنَ الدُّنْيَا.
بچے کے ساتھ مہربانی اور اس کو بوسہ دینا اور گلے لگانا اور ثابت نے بواسطہ انس روایت کیا ہے کہ نبی ﷺ نے (اپنے صاحبزادے) ابراہیم کو بوسہ دیا اور سونگھا
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے مہدی نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن یعقوب نے بیان کیا، ان سے ابونعیم نے بیان کیا کہ میں ابن عمر ؓ کی خدمت میں موجود تھا ان سے ایک شخص نے (حالت احرام میں) مچھر کے مارنے کے متعلق پوچھا (کہ اس کا کیا کفارہ ہوگا) ابن عمر ؓ نے دریافت فرمایا کہ تم کہاں کے ہو؟ اس نے بتایا کہ عراق کا، فرمایا کہ اس شخص کو دیکھو، (مچھر کی جان لینے کے تاوان کا مسئلہ پوچھتا ہے) حالانکہ اس کے ملک والوں نے رسول اللہ کے نواسہ کو (بےتکلف قتل کر ڈالا) میں نے نبی کریم سے سنا آپ فرما رہے تھے کہ یہ دونوں (حسن اور حسین ؓ) دنیا میں میرے دو پھول ہیں۔
Top