صحيح البخاری - تفاسیر کا بیان - حدیث نمبر 4501
حدیث نمبر: 4501
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى،‏‏‏‏ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ عَاشُورَاءُ يَصُومُهُ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا نَزَلَ رَمَضَانُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ شَاءَ صَامَهُ وَمَنْ شَاءَ لَمْ يَصُمْهُ.
باب: آیت کی تفسیر ”اے ایمان والوں! تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں جیسا کہ ان لوگوں پر فرض کئے گئے تھے جو تم سے پہلے ہو گزرے ہیں تاکہ تم متقی بن جاؤ“۔
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، ان سے عبیداللہ نے بیان کیا، انہیں نافع نے خبر دی اور ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ عاشوراء کے دن جاہلیت میں ہم روزہ رکھتے تھے لیکن جب رمضان کے روزے نازل ہوگئے تو نبی کریم نے فرمایا کہ جس کا جی چاہے عاشوراء کا روزہ رکھے اور جس کا جی چاہے نہ رکھے۔
Narrated Ibn Umar (RA) : Fasting was observed on the day of Ashura (i.e. 10th of Muharram) by the people of the Pre-lslamic Period. But when (the order of compulsory fasting) in the month of Ramadan was revealed, the Prophet ﷺ said, "It is up to one to fast on it (i.e. day of Ashura) or not."
Top