صحيح البخاری - تفاسیر کا بیان - حدیث نمبر 4937
82- سورة {إِذَا السَّمَاءُ انْفَطَرَتْ}:
وَقَالَ الرَّبِيعُ بْنُ خُثَيْمٍ:‏‏‏‏ فُجِّرَتْ:‏‏‏‏ فَاضَتْ وَقَرَأَ الْأَعْمَشُ وَعَاصِمٌ، ‏‏‏‏‏‏فَعَدَلَكَ:‏‏‏‏ بِالتَّخْفِيفِ وَقَرَأَهُ أَهْلُ الْحِجَازِ بِالتَّشْدِيدِ وَأَرَادَ مُعْتَدِلَ الْخَلْقِ وَمَنْ خَفَّفَ يَعْنِي فِي أَيِّ صُورَةٍ شَاءَ إِمَّا حَسَنٌ، ‏‏‏‏‏‏وَإِمَّا قَبِيحٌ أَوْ طَوِيلٌ أَوْ قَصِيرٌ.
باب
باب: سورة إذا السماء انفطرت کی تفسیر
ربیع بن خثیم نے کہا فجرت کے معنی بہ نکلیں اور اعمش اور عاصم نے فعدلک کو تخفیف کے ساتھ پڑھا ہے۔ حجاز والوں نے فعدلک تشدید دال کے ساتھ پڑھا ہے۔ جب تشدید کے ساتھ ہو تو معنی یہ ہوگا کہ بڑی خلقت مناسب اور معتدل رکھی اور تخفیف کے ساتھ پڑھو تو معنی یہ ہوگا جس صورت میں چاہا تجھے بنادیا خوبصورت یا بدصورت لمبا یا ٹھگنا چھوٹے قد والا۔
Narrated Aisha: The Prophet said, Such a person as recites the Qur'an and masters it by heart, will be with the noble righteous scribes (in Heaven). And such a person exerts himself to learn the Qur'an by heart, and recites it with great difficulty, will have a double reward.
Top