صحيح البخاری - جہاد اور سیرت رسول اللہ ﷺ - حدیث نمبر 3113
حدیث نمبر: 3113
حَدَّثَنَا بَدَلُ بْنُ الْمُحَبَّرِ ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي الْحَكَمُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَلِيٌّ أَنَّ فَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلَام اشْتَكَتْ مَا تَلْقَى مِنَ الرَّحَى مِمَّا تَطْحَنُ فَبَلَغَهَا أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أُتِيَ بِسَبْيٍ فَأَتَتْهُ تَسْأَلُهُ خَادِمًا فَلَمْ تُوَافِقْهُ فَذَكَرَتْ لِعَائِشَةَ فَجَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَتْ ذَلِكَ عَائِشَةُ لَهُ فَأَتَانَا وَقَدْ دَخَلْنَا مَضَاجِعَنَا فَذَهَبْنَا لِنَقُومَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ عَلَى مَكَانِكُمَا حَتَّى وَجَدْتُ بَرْدَ قَدَمَيْهِ عَلَى صَدْرِي، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَلَا أَدُلُّكُمَا عَلَى خَيْرٍ مِمَّا سَأَلْتُمَاهُ إِذَا أَخَذْتُمَا مَضَاجِعَكُمَا فَكَبِّرَا اللَّهَ أَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ، ‏‏‏‏‏‏وَاحْمَدَا ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، ‏‏‏‏‏‏وَسَبِّحَا ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّ ذَلِكَ خَيْرٌ لَكُمَا مِمَّا سَأَلْتُمَاهُ.
باب: اس بات کی دلیل کہ غنیمت کا پانچواں حصہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں آپ کی ضرورتوں (جیسے ضیافت مہمان، سامان جہاد کی تیاری وغیرہ) اور محتاجوں کے لیے تھا۔
ہم سے بدل بن محبر نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو شعبہ نے خبر دی ‘ کہا کہ مجھے حکم نے خبر دی ‘ کہا کہ میں نے ابن ابی لیلیٰ سے سنا ‘ کہا مجھ سے علی ؓ نے بیان کیا کہ فاطمہ ؓ کو چکی پیسنے کی بہت تکلیف ہوتی۔ پھر انہیں معلوم ہوا کہ رسول اللہ کے پاس کچھ قیدی آئے ہیں۔ اس لیے وہ بھی ان میں سے ایک لونڈی یا غلام کی درخواست لے کر حاضر ہوئیں۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم موجود نہیں تھے۔ وہ عائشہ ؓ سے اس کے متعلق کہہ کر (واپس) چلی آئیں۔ پھر جب آپ تشریف لائے تو عائشہ ؓ نے آپ کے سامنے ان کی درخواست پیش کردی۔ علی ؓ کہتے ہیں کہ اسے سن کر آپ ہمارے یہاں (رات ہی کو) تشریف لائے۔ جب ہم اپنے بستروں پر لیٹ چکے تھے (جب ہم نے آپ کو دیکھا (تو ہم لوگ کھڑے ہونے لگے تو آپ نے فرمایا کہ جس طرح ہو ویسے ہی لیٹے رہو۔ (پھر آپ میرے اور فاطمہ ؓ کے بیچ میں بیٹھ گئے اور اتنے قریب ہوگئے کہ) میں نے آپ کے دونوں قدموں کی ٹھنڈک اپنے سینے پر پائی۔ اس کے بعد آپ نے فرمایا کہ جو کچھ تم لوگوں نے (لونڈی یا غلام) مانگے ہیں ‘ میں تمہیں اس سے بہتر بات کیوں نہ بتاؤں ‘ جب تم دونوں اپنے بستر پر لیٹ جاؤ (تو سونے سے پہلے) اللہ اکبر 34 مرتبہ اور الحمداللہ 33 مرتبہ اور سبحان اللہ 33 مرتبہ پڑھ لیا کرو ‘ یہ عمل بہتر ہے اس سے جو تم دونوں نے مانگا ہے۔
Narrated Ali (RA): Fatima complained of what she suffered from the hand mill and from grinding, when she got the news that some slave girls of the booty had been brought to Allahs Apostle. She went to him to ask for a maid-servant, but she could not find him, and told Aisha (RA) of her need. When the Prophet ﷺ came, Aisha (RA) informed him of that. The Prophet ﷺ came to our house when we had gone to our beds. (On seeing the Prophet) we were going to get up, but he said, Keep at your places, I felt the coolness of the Prophets feet on my chest. Then he said, "Shall I tell you a thing which is better than what you asked me for? When you go to your beds, say: Allahu Akbar (i.e. Allah is Greater) for 34 times, and Alhamdu Lillah (i.e. all the praises are for Allah) for 33 times, and Subhan Allah (i.e. Glorified be Allah) for 33 times. This is better for you than what you have requested."
Top