صحيح البخاری - جہاد اور سیرت رسول اللہ ﷺ - حدیث نمبر 3184
اس باب کے تحت کوئی حدیث نہیں ہے
باب
نبی کریم ﷺ نے جب عمرہ کرنا چاہا تو آپ نے مکہ میں داخلہ کے لیے مکہ کے لوگوں سے اجازت لینے کے لیے آدمی بھیجا۔ انہوں نے اس شرط کے ساتھ ( اجازت دی ) کہ مکہ میں تین دن سے زیادہ قیام نہ کریں۔ ہتھیار نیام میں رکھے بغیر داخل نہ ہوں اور ( مکہ کے ) کسی آدمی کو اپنے ساتھ ( مدینہ ) نہ لے جائیں ( اگرچہ وہ جانا چاہے ) انہوں نے بیان کیا کہ پھر ان شرائط کو علی بن ابی طالب ؓ نے لکھنا شروع کیا اور اس طرح "یہ محمد اللہ کے رسول کے صلح نامہ کی تحریر ہے۔" مکہ والوں نے کہا کہ اگر ہم جان لیتے کہ آپ اللہ کے رسول ہیں تو پھر آپ کو روکتے ہی نہیں بلکہ آپ پر ایمان لاتے، اس لیے تمہیں یوں لکھنا چاہئے، "یہ محمد بن عبداللہ کی صلح نامہ کی تحریر ہے"۔ اس پر آپ ﷺ نے فرمایا، اللہ گواہ ہے کہ میں محمد بن عبداللہ ہوں اور اللہ گواہ ہے کہ میں اللہ کا رسول بھی ہوں۔ آپ ﷺ لکھنا نہیں جانتے تھے۔ راوی نے بیان کیا کہ آپ ﷺ نے علی ؓ سے فرمایا کہ رسول اللہ کا لفظ مٹا دے۔ علی ؓ نے عرض کیا کہ اللہ کی قسم! یہ لفظ تو میں کبھی نہ مٹاؤں گا، آپ ﷺ نے فرمایا کہ پھر مجھے دکھلاؤ، راوی نے بیان کیا کہ علی ؓ نے آپ ﷺ کو وہ لفظ دکھایا۔ اور آپ ﷺ نے خود اپنے ہاتھ سے اسے مٹا دیا۔ پھر جب آپ ﷺ مکہ تشریف لے گئے اور ( تین ) دن گزر گئے تو قریش علی ؓ کے پاس آئے اور کہا کہ اب اپنے ساتھی سے کہو کہ اب یہاں سے چلے جائیں ( علی ؓ نے بیان کیا کہ ) میں نے اس کا ذکر آپ ﷺ سے کیا تو آپ نے فرمایا کہ ہاں، چنانچہ آپ وہاں سے روانہ ہو گئے۔
Narrated Al-Bara: When the Prophet intended to perform the `Umra he sent a person to the people of Mecca asking their permission to enter Mecca. They stipulated that he would not stay for more than three days and would not enter it except with sheathed arms and would not preach (Islam) to any of them. So `Ali bin Abi- Talib started writing the treaty between them. He wrote, This is what Muhammad, Apostle of Allah has agreed to. The (Meccans) said, If we knew that you (Muhammad) are the Apostle of Allah, then we would not have prevented you and would have followed you. But write, 'This is what Muhammad bin `Abdullah has agreed to..' On that Allah's Apostle said, By Allah, I am Muhammad bin `Abdullah, and, by Allah, I am Apostle of 'Allah. Allah's Apostle used not to write; so he asked `Ali to erase the expression of Apostle of Allah. On that `Ali said, By Allah I will never erase it. Allah's Apostle said (to `Ali), Let me see the paper. When `Ali showed him the paper, the Prophet erased the expression with his own hand. When Allah's Apostle had entered Mecca and three days had elapsed, the Meccans came to `Ali and said, Let your friend (i.e. the Prophet) quit Mecca. `Ali informed Allah's Apostle about it and Allah's Apostle said, Yes, and then he departed.
Top