صحيح البخاری - غزوات کا بیان - حدیث نمبر 4096
حدیث نمبر: 4096
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عنه عَنْ الْقُنُوتِ فِي الصَّلَاةِ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ نَعَمْ،‏‏‏‏ فَقُلْتُ:‏‏‏‏ كَانَ قَبْلَ الرُّكُوعِ أَوْ بَعْدَهُ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ قَبْلَهُ،‏‏‏‏ قُلْتُ:‏‏‏‏ فَإِنَّ فُلَانًا أَخْبَرَنِي عَنْكَ أَنَّكَ قُلْتَ:‏‏‏‏ بَعْدَهُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ كَذَبَ،‏‏‏‏ إِنَّمَا قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ الرُّكُوعِ شَهْرًا،‏‏‏‏ أَنَّهُ كَانَ بَعَثَ نَاسًا يُقَالُ لَهُمْ:‏‏‏‏ الْقُرَّاءُ وَهُمْ سَبْعُونَ رَجُلًا إِلَى نَاسٍ مِنَ الْمُشْرِكِينَ وَبَيْنَهُمْ وَبَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهْدٌ قِبَلَهُمْ،‏‏‏‏ فَظَهَرَ هَؤُلَاءِ الَّذِينَ كَانَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهْدٌ،‏‏‏‏ فَقَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ الرُّكُوعِ شَهْرًا يَدْعُو عَلَيْهِمْ.
باب: غزوہ رجیع کا بیان اور رعل و ذکوان اور بئرمعونہ کے غزوہ کا بیان۔
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا، کہا ہم سے عاصم بن احول بن سلیمان نے بیان کیا، کہا کہ میں نے انس بن مالک ؓ سے نماز میں قنوت کے بارے میں پوچھا کہ قنوت رکوع سے پہلے ہے یا رکوع کے بعد؟ انہوں نے کہا کہ رکوع سے پہلے۔ میں نے عرض کیا کہ فلاں صاحب نے آپ ہی کا نام لے کر مجھے بتایا کہ قنوت رکوع کے بعد۔ انس ؓ نے کہا کہ انہوں نے غلط کہا۔ رسول اللہ نے رکوع کے بعد صرف ایک مہینے تک قنوت پڑھی۔ آپ نے صحابہ ؓ کی ایک جماعت کو جو قاریوں کے نام سے مشہور تھی جو ستر کی تعداد میں تھے، مشرکین کے بعض قبائل کے یہاں بھیجا تھا۔ مشرکین کے ان قبائل نے نبی کریم کو ان صحابہ کے بارے میں پہلے حفظ و امان کا یقین دلایا تھا لیکن بعد میں یہ لوگ صحابہ ؓ کی اس جماعت پر غالب آگئے (اور غداری کی اور انہیں شہید کردیا) رسول اللہ نے اسی موقع پر رکوع کے بعد ایک مہینے تک قنوت پڑھی تھی اور اس میں ان مشرکین کے لیے بددعا کی تھی۔
Narrated Asim Al-Ahwal (RA): I asked Anas bin Malik (RA) regarding Al-Qunut during the prayer. Anas replied, "Yes (Al-Qunut was said by the Prophet ﷺ in the prayer)." I said, "Is it before Bowing or after Bowing?" Anas replied, "(It was said) before (Bowing)." I said, "So-and-so informed me that you told him that it was said after Bowing." Anas replied, "He was mistaken, for Allahs Apostle ﷺ said Al-Qunut after Bowing for one month. The Prophet ﷺ had sent some people called Al-Qurra who were seventy in number, to some pagan people who had concluded a peace treaty with Allahs Apostle ﷺ . But those who had concluded the treaty with Allahs Apostle ﷺ violated the treaty (and martyred all the seventy men). So Allahs Apostle ﷺ said Al-Qunut after Bowing (in the prayer) for one month, invoking evil upon them.
Top