صحيح البخاری - قسموں اور نذروں کا بیان - حدیث نمبر 6681
حدیث نمبر: 6681
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الزُّهْرِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَمَّا حَضَرَتْ أَبَا طَالِبٍ الْوَفَاةُ جَاءَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ قُلْ:‏‏‏‏ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ كَلِمَةً أُحَاجُّ لَكَ بِهَا عِنْدَ اللَّهِ.
جب کوئی شخص کہے کہ اللہ کی قسم میں آج کلام نہیں کروں گا۔، پھر اس نے نماز پڑھی یا قرات کی یا سبحان اللہ کہا یااللہ اکبر کہا یا الحمدللہ یا لاالہ الااللہ کہا تو وہ قسم کی اس نیت پر محمول ہوگی اور آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ سب سے بہتر کلام چار ہیں، سبحان اللہ، الحمدللہ، لاالہ الااللہ، اور اللہ اکبر، ابوسفیان نے کہا کہ نبی ﷺ نے ہرقل کولکھ بھیجا کہ اس کلمہ کی طرف آؤ جو ہمارے اور تمہارے درمیان مشترک ہے اور مجاہد نے کہا کہ تقوی کا کلمہ لاالہ الااللہ ہے۔
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، ان سے زہری نے بیان کیا، انہیں سعید بن مسیب نے خبر دی، ان کے والد (مسیب ؓ) نے بیان کیا کہ جب جناب ابوطالب کی موت کی وقت قریب ہوا تو رسول اللہ ان کے پاس آئے اور کہا کہ آپ کہہ دیجئیے کہ لا الہٰ الا اللہ تو میں آپ کے لیے اللہ سے جھگڑ سکوں گا۔
Narrated Al-Musaiyab (RA) : When the death of Abu Talib approached, Allahs Apostle ﷺ came to him and said, "Say: La ilaha illallah, a word with which I will be able to defend you before Allah."
Top