صحيح البخاری - نماز کے اوقات کا بیان - حدیث نمبر 537
وَاشْتَكَتِ النَّارُ إِلَى رَبِّهَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَتْ:‏‏‏‏ يَا رَبِّ أَكَلَ بَعْضِي بَعْضًا، ‏‏‏‏‏‏فَأَذِنَ لَهَا بِنَفَسَيْنِ نَفَسٍ فِي الشِّتَاءِ وَنَفَسٍ فِي الصَّيْفِ، ‏‏‏‏‏‏فَهُوَ أَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنَ الْحَرِّ، ‏‏‏‏‏‏وَأَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنَ الزَّمْهَرِيرِ".
باب: اس بارے میں کہ سخت گرمی میں ظہر کو ذرا ٹھنڈے وقت پڑھنا۔
دوزخ نے اپنے رب سے شکایت کی کہ اے میرے رب! (آگ کی شدت کی وجہ سے) میرے بعض حصہ نے بعض حصہ کو کھا لیا ہے اس پر اللہ تعالیٰ نے اسے دو سانس لینے کی اجازت دی، ایک سانس جاڑے میں اور ایک سانس گرمی میں۔ اب انتہائی سخت گرمی اور سخت سردی جو تم لوگ محسوس کرتے ہو وہ اسی سے پیدا ہوتی ہے۔
The Hell-fire of Hell complained to its Lord saying: O Lord! My parts are eating (destroying) one another. So Allah allowed it to take two breaths, one in the winter and the other in the summer. The breath in the summer is at the time when you feel the severest heat and the breath in the winter is at the time when you feel the severest cold."
Top