سنن ابنِ ماجہ - آداب کا بیان۔ - حدیث نمبر 3703
حدیث نمبر: 3703
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ،‏‏‏‏ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ،‏‏‏‏ عَنْ الْأَجْلَحِ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي إِسْحَاق،‏‏‏‏ عَنْالْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَا مِنْ مُسْلِمَيْنِ يَلْتَقِيَانِ فَيَتَصَافَحَانِ،‏‏‏‏ إِلَّا غُفِرَ لَهُمَا قَبْلَ أَنْ يَتَفَرَّقَا.
مصافحہ۔
براء بن عازب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب دو مسلمان آپس میں ایک دوسرے سے ملتے اور مصافحہ کرتے (ہاتھ ملاتے) ہیں، تو ان کے جدا ہونے سے پہلے ان کی مغفرت کردی جاتی ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الأدب ١٥٣ (٥٢١٢)، سنن الترمذی/الإستئذان ٣١ (٢٧٢٧)، (تحفة الأشراف: ١٧٩٩)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٤/٢٨٩، ٣٠٣) (صحیح) (نیز ملاحظہ ہو: الصحیحة: ٥٢٥ - ٥٢٦ )
وضاحت: ١ ؎: ملاقات کے وقت صحیح اسلامی طریقہ سلام کرنا اور آپس میں ایک دوسرے سے مصافحہ کرنا اور ہاتھ ملانا ہے، آج کل غیر اسلامی تہذیب اور رسم و رواج سے متاثر ہو کر مسلمان ملاقات کے وقت صحیح طریقے کو چھوڑ کر ایک دوسرے کے سامنے جھکتے ہیں، جو سراسر غیر اسلامی طریقہ ہے، اسلام میں قدم بوسی، فرشی سلام اور پاؤں چھونا اور کسی کے سامنے رکوع سجود ہونا ممنوع ہے، اور یہ سب کام تقلید و تشبہ کے جذبہ سے کیے جائیں تو ان کی برائی میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔
It was narrated from Bara bin Azib (RA) that the Messenger of Allah ﷺ said: "There are no two Muslims who meet and shake hands, but they will be forgiven before they part."
Top