سنن ابنِ ماجہ - اذان کا بیان - حدیث نمبر 733
حدیث نمبر: 733
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي الشَّعْثَاءِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كُنَّا قُعُودًا فِي الْمَسْجِدِ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏فَأَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَامَ رَجُلٌ مِنَ الْمَسْجِدِ يَمْشِي، ‏‏‏‏‏‏فَأَتْبَعَهُ أَبُو هُرَيْرَةَ بَصَرَهُ حَتَّى خَرَجَ مِنَ الْمَسْجِدِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ:‏‏‏‏ أَمَّا هَذَا فَقَدْ عَصَى أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
جب کوء مسجد میں ہو اور اذان ہوجائے تو ( نماز پڑھنے سے قبل) سے باہر نہ نکلے۔
ابوالشعثاء کہتے ہیں کہ ہم مسجد میں ابوہریرہ ؓ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ اتنے میں مؤذن نے اذان دی، ایک شخص مسجد سے اٹھ کر جانے لگا تو ابوہریرہ ؓ اسے دیکھتے رہے یہاں تک کہ وہ مسجد سے نکل گیا، اس وقت ابوہریرہ ؓ نے کہا: اس شخص نے نبی اکرم ﷺ کی نافرمانی کی ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المساجد ٤٥ (٦٥٥)، سنن ابی داود/الصلاة ٤٣ (٥٣٦)، سنن الترمذی/الصلاة ٣٦ (٢٠٤)، سنن النسائی/الأذان ٤٠ (٦٨٤، ٦٨٥)، (تحفة الأشراف: ١٣٤٧٧)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٢/٤١٠، ٤١٦، ٤١٧، ٥٠٦، ٥٣٧)، سنن الدارمی/الصلاة ١٢ (١٢٤١) (حسن صحیح )
وضاحت: ١ ؎: جو لوگ نماز سے فارغ ہونے تک مسجد میں ٹھہرے رہے انہوں نے آپ کی فرمانبرداری کی، نبی اکرم کا فرمان یہ ہے کہ جب مسجد میں اذان ہوجائے، تو پھر بغیر نماز پڑھے نہ نکلے اگر وہ شخص دوسری جگہ کا امام ہو اور کوئی سخت عذر ہو تو نکلنا جائز ہے، نماز پڑھ کر جائے تو بہتر ہے، اور محدثین کے نزدیک یہ امر جائز ہے کہ ایک شخص جماعت کے ساتھ نماز پڑھ لے، پھر اسی نماز میں دوسرے لوگوں کی امامت کرے، معاذ ؓ ایسا ہی کیا کرتے تھے، اور ان کی پہلی باجماعت نماز فرض ہوتی تھی اور دوسری امامت والی نماز نفل اور مقتدی ان کے پیچھے فریضہ ادا کرتے تھے۔
It was narrated that Abu Sha’tha’ said: “We were sitting in the Masjid with Abu Hurairah (RA) when the Mu’adh-dhjn called the Adhan. A man got up and walked out of the Masjid, and Abu Hurairah (RA) followed him with his gaze until he left the Masjid. Then Abu Hurairah (RA) said: ‘This man has disobeyed Abul-Qasim ﷺ ” (Sahih)
Top