سنن ابنِ ماجہ - اقامت نماز اور اس کا طریقہ - حدیث نمبر 872
حدیث نمبر: 872
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يُوسُفَ الْفِرْيَابِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَطَاءٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ زَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْرَاشِدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ وَابِصَةَ بْنَ مَعْبَدٍ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي، ‏‏‏‏‏‏فَكَانَ إِذَا رَكَعَ سَوَّى ظَهْرَهُ حَتَّى لَوْ صُبَّ عَلَيْهِ الْمَاءُ لَاسْتَقَرَّ.
نماز میں رکوع
وابصہ بن معبد ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، جب آپ رکوع کرتے تو اپنی کمر برابر رکھتے یہاں تک کہ اگر آپ کی کمر پر پانی ڈال دیا جاتا تو وہ تھم جاتا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ١١٧٣٩، ومصباح الزجاجة: ٣٢٢) (صحیح) (سند میں طلحہ بن زید، عثمان بن عطاء، اور ابراہیم بن محمد ضعیف ہیں، لیکن دوسرے طرق اور شواہد سے یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: مصباح الزجاجہ ب تحقیق، د ؍ عوض الشہری، و مجمع الزوائد: ٢ / ١٢٣ )
وضاحت: ١ ؎: سبحان اللہ، مکمل نماز اس کو کہتے ہیں، یہ تو ظاہری آداب ہیں اور دل کے خشوع و خضوع اور اطمینان اس کے علاوہ ہیں، بڑا ادب یہ ہے کہ نماز میں ادھر ادھر کے دنیاوی خیالات نہ آئیں، اور نمازی یہ سمجھے کہ میں اللہ تعالیٰ کو اپنے سامنے دیکھ رہا ہوں، اگر یہ کیفیت نہ طاری ہو سکے تو یہی سمجھے کہ اللہ تعالیٰ اس کو اور اس کی ہر ایک حرکت کو دیکھ رہا ہے۔
It was narrated that Rashid said: "I heard Wabisah bin Mabad saying: I saw the Messenger of Allah ﷺ performing prayer, and when he bowed he made his back so straight that if water were poured on it, it would have stayed there. (Daif)
Top