سنن ابنِ ماجہ - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 303
حدیث نمبر: 303
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْحَنَفِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الزُّهْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَكَانَ إِذَا دَخَلَ الْخَلَاءَ وَضَعَ خَاتَمَهُ.
بیت الخلاء میں ذکر اللہ اور انگوٹھی لے جانے کا حکم
انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے تھے تو اپنی انگوٹھی اتار دیتے تھے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الطہارة ١٠ (١٩)، سنن الترمذی/اللباس ١٦ (١٧٤٦)، الشمائل ١١ (٩٣)، سنن النسائی/الزینة ٥١ (٥٢١٦)، (تحفة الأشراف: ١٥١٢)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٣/٩٩، ١٠١، ٢٨٢) (ضعیف) (اس میں ابن جریج مدلس راوی ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، امام دارقطنی کہتے ہیں کہ ابن جریج کی تدلیس سے اجتناب کرو، اس لئے کہ وہ قبیح تدلیس کرتے ہیں، وہ صرف ایسی حدیث کے بارے میں تدلیس کرتے ہیں جس کو انہوں نے کسی مطعون راوی سے سنی ہو )
وضاحت: ١ ؎: نبی اکرم کی انگوٹھی میں تین سطریں تھیں، نیچے کی سطر میں محمد، اور بیچ کی سطر میں رسول، اور اوپر کی سطر میں لفظ الجلالہ اللہ مرقوم تھا، اور اسی لفظ کی تعظیم کی وجہ سے آپ اس کو اتار دیتے تھے، نیز اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جس میں اللہ کا نام ہو اسے پاخانے وغیرہ نجس جگہوں میں نہ لے جایا جائے۔
It was narrated from Anas bin Mâlik that when the Prophet ﷺ entered the toilet, he would take off his ring. (Da’if)
Top