سنن ابنِ ماجہ - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 531
حدیث نمبر: 531
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَارَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أُمِّ وَلَدٍ لِإِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهَا سَأَلَتْ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ:‏‏‏‏ إِنِّي امْرَأَةٌأُطِيلُ ذَيْلِي فَأَمْشِي فِي الْمَكَانِ الْقَذِرِ؟، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَتْ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ يُطَهِّرُهُ مَا بَعْدَهُ.
پاک زمین نا پک زمین کو پاک کردیتی ہے۔
ابراہیم بن عبدالرحمٰن بن عوف کی ام ولد سے روایت ہے کہا انہوں نے ام المؤمنین ام سلمہ سے پوچھا: میرا دامن بہت لمبا ہے، اور مجھے گندی جگہ میں چلنا پڑتا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ناپاک زمین کے بعد والی زمین اس دامن کو پاک کردیتی ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الطہارة ١٤٠ (٣٨٣)، سنن الترمذی/الطہارة ١٠٩ (١٤٣)، (تحفة الأشراف: ١٨٢٩٦)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الطہارة ٤ (١٦)، سنن الدارمی/الطہارة ٦٤ (٧٦٩) (صحیح) (اس سند میں ام ولد ابراہیم مجہول ہے، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: ٤٠٧ )
وضاحت: ١ ؎: یہ حال اس لٹکتے ہوئے دامن کا ہے جو ناپاک جگہوں سے رگڑتا ہے، جس کی طہارت کا حدیث میں ایک انوکھا عمدہ اور سہل طریقہ بیان کیا گیا ہے کہ اس کے بعد کی پاک جگہ کی رگڑ اسے پاک و صاف کر دے گی برخلاف ہمارے یہاں کے وسوسہ میں مبتلا لوگوں کے جنہوں نے دامن محمدی چھوڑ کر شیطان کے گریبان وسواس میں سر ڈالا ہے، اور ادنی سے چھینٹوں کو دھو کر کپڑوں کا ناس نکالا ہے، نعوذ باللہ من ہذا الوسواس۔
It was narrated that Umm Salamah, the wife of the Prophet, said: "I am a woman whose hem is lengthy, and I may walk through a dirty place. The Messenger of Allah ﷺ said: That which comes after it purifies it.
Top