سنن ابنِ ماجہ - تجارت ومعاملات کا بیان - حدیث نمبر 2214
حدیث نمبر: 2214
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ نَافِعٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ لَا تَبِيعُوا الثَّمَرَةَ حَتَّى يَبْدُوَ صَلَاحُهَا نَهَى الْبَائِعَ وَالْمُشْتَرِيَ.
پھل قابل استعمال ہونے قبل بیچنے سے ممانعت۔
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: پختگی ظاہر ہونے سے پہلے پھلوں کو نہ بیچو، آپ نے اس سے بیچنے والے اور خریدنے والے دونوں کو منع کیا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/البیوع ٢٦ (٤٥٢٦)، (تحفة الأشراف: ٨٣٠٢)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الزکاة ٨ (١٤٨٦)، البیوع ٨٢ (٢١٨٣)، ٨٥ (٢١٩٤)، ٨٧ (٢١٩٩)، صحیح مسلم/البیوع ١٣ (١٥٣٤)، ١٤ (١٥٣٤)، سنن ابی داود/البیوع ٢٣ (٣٣٦٧)، سنن الترمذی/البیوع ١٥ (١٢٢٦)، موطا امام مالک/البیوع ٨ (١٠)، مسند احمد (٢/٧، ٨، ١٦، ٤٦، ٥٦، ٥٩، ٦١، ٨٠، ١٣٣)، سنن الدارمی/البیوع ٢١ (٢٥٩٧) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی درخت پر جو پھل لگے ہوں ان کا بیچنا اس وقت تک جائز نہیں، جب تک کہ وہ پھل استعمال کے قابل نہ ہوجائیں، موجودہ دور میں کئی سالوں کے لئے باغات بیچ لیے جاتے ہیں جب کہ نہ پھول کا پتہ ہے نہ پھل کا، یہ بالکل حرام ہے، مسلمانوں کو اس طرح کی تجارت سے بچنا چاہیے اور حدیث کے مطابق جب پھل قابل استعمال ہو تب بیچنا چاہیے۔
It was narrated from Ibn Umar that the Messenger of Allah ﷺ said: "Do not sell fruits until they have ripened." And he forbade (both) the seller and the purchaser (to engage in such a transaction). (Sahih)
Top