سنن ابنِ ماجہ - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 1624
حدیث نمبر: 1624
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الزُّهْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ آخِرُ نَظْرَةٍ نَظَرْتُهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَشْفُ السِّتَارَةِ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏فَنَظَرْتُ إِلَى وَجْهِهِ، ‏‏‏‏‏‏كَأَنَّهُ وَرَقَةُ مُصْحَفٍ، ‏‏‏‏‏‏وَالنَّاسُ خَلْفَ أَبِي بَكْرٍ فِي الصَّلَاةِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَرَادَ أَنْ يَتَحَرَّكَ فَأَشَارَ إِلَيْهِ أَنِ اثْبُتْ، ‏‏‏‏‏‏وَأَلْقَى السِّجْفَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَاتَ مِنْ آخِرِ ذَلِكَ الْيَوْمِ.
آنحضرت ﷺ کی بیماری کا بیان
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کا آخری دیدار مجھے دوشنبہ کے دن ہوا، آپ نے (اپنے حجرہ کا) پردہ اٹھایا، میں نے آپ کا چہرہ مبارک دیکھا، تو گویا مصحف کا ایک ورق تھا، لوگ اس وقت ابوبکر ؓ کے پیچھے نماز پڑھ رہے تھے، ابوبکر ؓ نے اپنی جگہ سے ہٹنے کا ارادہ کیا، لیکن آپ ﷺ نے ان کو اشارہ کیا کہ اپنی جگہ پر رہو، اور پردہ گرا دیا، پھر اسی دن کی شام کو آپ کا انتقال ہوگیا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الصلاة ٢١ (٤١٩)، سنن الترمذی/الشمائل ٥٣ (٣٨٥)، سنن النسائی/الجنائز ٧ (١٨٣٢)، (تحفة الأشراف: ١٤٨٧)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٣/١١٠، ١٦٣، ١٩٦، ١٩٧) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: ہرچند نماز میں التفات کرنا (یعنی ادھر ادھر دیکھنا) منع ہے، لیکن صحابہ کرام ؓ کو نبی اکرم سے اس قدر محبت تھی کہ نماز کی حالت میں بےاختیاری کی وجہ سے آپ کے دیدار میں محو ہوگئے، دوسری روایت میں یوں ہے کہ قریب تھا کہ ہم فتنہ میں پڑجائیں، یعنی نماز بھول جائیں آپ کے دیدار کی خوشی میں، سبحان اللہ۔ ایمان صحابہ ہی کا ایمان تھا کہ اللہ اور اس کے رسول کی محبت میں ایسے غرق تھے جیسے حدیث شریف میں وارد ہے کہ کوئی مومن نہیں ہوتا جب تک نبی کریم کی محبت ماں باپ اور تمام اعزہ و اقارب سے زیادہ نہ ہو، افسوس اس زمانہ میں ایسے کامل الایمان لوگ کہاں ہیں؟ اب تو دنیا کے حقیر فائدہ کے لئے اور ادنی ادنی امیروں اور نوابوں کو خوش کرنے کے لئے سنت نبوی سے اعراض اور تغافل کرتے ہیں۔
It was narrated that Zuhri heard Anas bin Malik (RA) say: "The last glance that I had of the Messenger of Allah ﷺ was when he drew back the curtain on Monday, and I saw his face as if it was a page of the Mushaf (Quran), and the people were praying behind Abu Bakr. He (Abu Bakr) wanted to move, but he (the Prophet ﷺ ) gestured to him to stand firm. Then he let the curtain fall, and he died at the end of that day." (Sahih)
Top