سنن ابنِ ماجہ - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 1634
حدیث نمبر: 1634
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا خَالِي مُحَمَّدُ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ السَّائِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ السَّهْمِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ الْمَخْزُومِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي مُصْعَبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ بِنْتِ أَبِي أُمَيَّةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ كَانَ النَّاسُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ الْمُصَلِّي يُصَلِّي، ‏‏‏‏‏‏لَمْ يَعْدُ بَصَرُ أَحَدِهِمْ مَوْضِعَ قَدَمَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَانَ النَّاسُ إِذَا قَامَ أَحَدُهُمْ يُصَلِّي لَمْ يَعْدُ بَصَرُ أَحَدِهِمْ مَوْضِعَ جَبِينِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَتُوُفِّيَ أَبُو بَكْرٍ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَ عُمَرُ، ‏‏‏‏‏‏فَكَانَ النَّاسُ إِذَا قَامَ أَحَدُهُمْ يُصَلِّي لَمْ يَعْدُ بَصَرُ أَحَدِهِمْ مَوْضِعَ الْقِبْلَةِ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ فَكَانَتِ الْفِتْنَةُ فَتَلَفَّتَ النَّاسُ يَمِينًا وَشِمَالًا.
رسول اللہ ﷺ کی وفات اور تدفین کا تذکرہ
ام المؤمنین ام سلمہ بنت ابی امیہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں لوگوں کا حال یہ تھا کہ جب مصلی نماز پڑھنے کھڑا ہوتا تو اس کی نگاہ اس کے قدموں کی جگہ سے آگے نہ بڑھتی، پھر جب رسول اللہ ﷺ نے وفات پائی، تو لوگوں کا حال یہ ہوا کہ جب کوئی ان میں سے نماز پڑھتا تو اس کی نگاہ پیشانی رکھنے کے مقام سے آگے نہ بڑھتی، پھر ابوبکر ؓ کی وفات کے بعد عمر ؓ کا زمانہ آیا تو لوگوں کا حال یہ تھا کہ ان میں سے کوئی نماز پڑھنے کے لیے کھڑا ہوتا تو اس کی نگاہ قبلہ کے سوا کسی اور طرف نہ جاتی تھی، پھر عثمان ؓ کا زمانہ آیا اور مسلمانوں میں فتنہ برپا ہوا تو لوگوں نے دائیں بائیں مڑنا شروع کردیا۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ١٨٢١٣، ومصباح الزجاجة: ٥٩٤) (ضعیف) (اس کی سند میں موسیٰ بن عبداللہ مجہول ہیں )
It was narrated that Umm Salamah bint Abi Umayyah the wife of the Prophet ﷺ said: "At the time of the Messenger of Allah ﷺ if a person stood to pray, his gaze would not go beyond his feet. When the Messenger of Allah ﷺ died, if a person stood to pray, his gaze would not go beyond the place where he put his forehead when prostrating. Then Abu Bakr (RA) died and it was Umar (the caliph). So, when any person stood to pray his gaze would not go beyond the Qiblah. Then came the time of Uthman bin Affan, and there was Fitnah (tribulation, turmoil), and the people started to look right and left." (Daif)
Top