مسند امام احمد - حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 1612
حدیث نمبر: 3173
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ إِسْرَائِيلَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سِمَاكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عِكْرِمَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ:‏‏‏‏ وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَى أَوْلِيَائِهِمْ سورة الأنعام آية 121، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كَانُوا يَقُولُونَ مَا ذُكِرَ عَلَيْهِ اسْمُ اللَّهِ فَلَا تَأْكُلُوا، ‏‏‏‏‏‏وَمَا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ فَكُلُوهُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ:‏‏‏‏ وَلا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ سورة الأنعام آية 121.
ذبح کے وقت بسم اللہ کہنا
عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ وہ آیت کریمہ: إن الشياطين ليوحون إلى أوليائهم (سورة الأنعام: 121) کی تفسیر میں کہتے ہیں: ان کی وحی یہ تھی کہ جس (ذبیحہ) پر اللہ کا نام لیا جائے اس کو مت کھاؤ، اور جس پر اللہ کا نام نہ لیا جائے اسے کھاؤ، تو اللہ عزوجل نے فرمایا: ولا تأکلوا مما لم يذكر اسم الله عليه جس پر اللہ کا نام نہ لیا جائے اسے نہ کھاؤ ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الأضاحي ١٣ (٢٨١٨)، (تحفة الأشراف: ٦١١١)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/الضحایا ٤٠ (٤٤٤٨) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اس سے معلوم ہوا کہ مسلمان سے گوشت لے لینا جائز ہے، اگرچہ یہ معلوم نہ ہو کہ اس نے ذبح کے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیا تھا یا نہیں کیونکہ مسلمان کی ظاہری حالت امید دلاتی ہے کہ اس نے اللہ تعالیٰ کا نام ضرور لیا ہوگا، البتہ مشرک سے گوشت لینا جائز نہیں جب تک اپنی آنکھوں سے دیکھ نہ لے کہ اس کو مسلمان نے ذبح کیا ہے، اگر دیکھے نہیں لیکن مشرک یہ کہے کہ اس کو مسلمان نے ذبح کیا ہے تو اس کا لینا جائز ہے، بشرطیکہ یہ معلوم نہ ہو کہ وہ مردار ہے منخنقہ وغیرہ ورنہ ہرگز جائز نہ ہوگا۔
Top