سنن ابنِ ماجہ - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 2813
حدیث نمبر: 2813
حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، ‏‏‏‏‏‏أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي عَلِيٍّ الْهَمْدَانِيِّ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ سَمِعَ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ الْجُهَنِيَّ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ عَلَى الْمِنْبَرِ:‏‏‏‏ وَأَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ سورة الأنفال آية 60، ‏‏‏‏‏‏أَلَا وَإِنَّ الْقُوَّةَ الرَّمْيُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ.
راہ اللہ میں تیراندازی۔
عقبہ بن عامر جہنی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو منبر پر آیت کریمہ: وأعدوا لهم ما استطعتم من قوة (سورۃ الانفال: ٦٠ ) دشمن کے لیے طاقت بھر تیاری کرو کو پڑھتے ہوئے سنا: (اس کے بعد آپ ﷺ فرما رہے تھے:) آگاہ رہو! طاقت کا مطلب تیر اندازی ہی ہے یہ جملہ آپ ﷺ نے تین بار فرمایا۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الإمارة ٥٢ (١٩١٧)، سنن ابی داود/الجہاد ٢٤ (٢٥١٤)، (تحفة الأشراف: ٩٩١١)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/تفسیر القرآن ٩ (٣٠٨٣)، مسند احمد (٤/١٥٧)، سنن الدارمی/الجہاد ١٤ (٢٤٤٨) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی جنگجو کفار و مشرکین اور اعداء اسلام کے مقابلہ کے لئے ہمیشہ اپنی طاقت کو بڑھاتے رہو، اور ہر وقت جنگ کے لئے مستعد رہو گو جنگ نہ ہو، اس لئے کہ معلوم نہیں دشمن کس وقت حملہ کر بیٹھے، ایسا نہ ہو کہ دشمن تمہاری طاقت کم ہونے کے وقت غفلت میں حملہ کر بیٹھے اور تم پر غالب ہوجائے، افسوس ہے کہ مسلمانوں نے قرآن شریف کو مدت سے بالائے طاق رکھ دیا، ہزاروں میں سے ایک بھی مسلمان ایسا نظر نہیں آتا جو قرآن کو اس پر عمل کرنے کے لئے سمجھ کر پڑھے۔
Itwas narrated that Uqbah bin Amir Al-Juhani said: "I heard the Messenger of Allah ﷺ i reciting On the pulpit And make ready Another name for spear. or a type of spear. against them all you can of power. (And saying that) three times-Power means shooting." (Sahih)
Top