سنن ابنِ ماجہ - خوابوں کی تعبیر کا بیان - حدیث نمبر 3900
حدیث نمبر: 3900
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ،‏‏‏‏ عَنْ سُفْيَانَ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي إِسْحَاق،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ،‏‏‏‏ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ،‏‏‏‏ فَقَدْ رَآنِي فِي الْيَقَظَةِ،‏‏‏‏ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَمَثَّلُ عَلَى صُورَتِي.
خواب میں نبی ﷺ کی زیارت
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جس نے مجھے خواب میں دیکھا، تو اس نے مجھے بیداری میں دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت نہیں اپنا سکتا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الرؤیا ٤ (٢٢٧٦)، (تحفة الأشراف: ٩٥٠٩)، وقد أخرجہ: مسند احمد (١/٣٧٥، ٤٠٠، ٤٤٠، ٤٥٠)، سنن الدارمی/الرؤیا ٤ (١٢٨٥) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: پس جب کوئی رسول اکرم کو آپ کے حلیہ اور صورت پر دیکھے جیسا کہ صحیح حدیث میں آ رہا ہے تو اس کا خواب سچ ہے اور اس نے بیشک آپ کو دیکھا، کیونکہ شیطان کی یہ طاقت نہیں کہ آپ کی شکل اختیار کرے، لیکن خواب میں دیکھنا ہر بات میں بیداری میں دیکھنے کے برابر نہیں ہے، مثلاً خواب میں آپ کو دیکھنے سے آدمی صحابی نہیں ہوسکتا، اسی طرح علماء کہتے ہیں کہ آپ کو شرع کے خلاف کسی بات کا حکم دیتے خواب میں دیکھے تو یہ حجت نہ ہوگا، شرع کی پیروی ضروری ہے، جیسے منقول ہے کہ ایک شخص نے خواب میں نبی کریم کو دیکھا کہ آپ شراب پینے کا حکم دے رہے ہیں، وہ بیدار ہو کر حیران ہوا، ایک عالم نے اس کو بتلایا کہ یہ تیرا سہو ہے، آپ نے شراب پینے سے منع فرمایا ہے، اسی طرح علماء کہتے ہیں کہ اگر نبی کو کسی اور شکل پر دیکھے مثلاً داڑھی منڈے آدمی کی شکل پر تو گویا اس نے آپ کو نہیں دیکھا، اور یہ خواب صحیح نہیں ہوگا، اور یہ امر متفق علیہ ہے کہ خواب میں آپ کا کوئی حکم ظاہری شرع کے خلاف ہو تو اس پر عمل کرنا جائز نہیں ہے، یہ کہا جائے گا کہ دیکھنے والے کو دھوکا ہوا جب بیداری میں شیطان آدمی کو اس قدر دھوکہ دیتا ہے تو خواب میں اس کی مداخلت بدرجہ اولیٰ ہوسکتی ہے۔
It was narrated from Abdullah that the Prophet(saw) said: "Whoever sees me in a dream, has seen me in reality, for Satan cannot appear in my form." (Sahih)
Top