سنن ابنِ ماجہ - روزوں کا بیان - حدیث نمبر 1690
حدیث نمبر: 1690
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ رُبَّ صَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ صِيَامِهِ إِلَّا الْجُوعُ، ‏‏‏‏‏‏وَرُبَّ قَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ قِيَامِهِ إِلَّا السَّهَرُ.
روزہ دار کا غیبت اور بیہودہ گوئی میں مبتلا ہونا
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بہت سے روزہ رکھنے والے ایسے ہیں کہ ان کو اپنے روزے سے بھوک کے سوا کچھ نہیں حاصل ہوتا، اور بہت سے رات میں قیام کرنے والے ایسے ہیں کہ ان کو اپنے قیام سے جاگنے کے سوا کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ١٢٩٤٧، ومصباح الزجاجة: ٦١٢)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٢/٣٧٣)، سنن الدارمی/الرقاق ١٢ (٢٧٦٢) (حسن صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی ان کو روزہ اور عبادت کا نور حاصل نہیں ہوتا، اور نہ اس میں لذت و برکت ہوتی ہے بلکہ صوم و صلاۃ ان پر ایک بوجھ اور تکلیف ہے، دن میں بھوکا رہنا اور رات کو جاگنا بس اسی کو وہ کافی سمجھتے ہیں حالانکہ یہ ان کی غلطی ہے، اگر آداب و شروط کے مطابق عبادت کریں تو وہ قبول ہوگی اور اس سے نور و لذت کی نعمت بھی حاصل ہوگی، اور اس وقت ان کو معلوم ہوجائے گا کہ صوم و صلاۃ کا مقصد صرف بھوکا رہنا اور جاگنا نہیں ہے، افسوس ہے کہ ہمارے زمانہ میں ایسے لوگ بہت ہوگئے ہیں جو صوم و صلاۃ کو ظاہری طور سے ادا کرلیتے ہیں، اور خضوع و خشوع مطلق حاصل نہیں کرتے، اگرچہ عوام کے لئے یہ بھی کافی ہے، اور امید ہے کہ اللہ اپنی مہربانی سے قبول کرلے۔
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that the Messenger of Allah ﷺ said: "There are people who fast and get nothing from their fast except hunger, and there are those who pray and get nothing from their prayer but a sleepless night." (Hasan)
Top