سنن ابنِ ماجہ - زہد کا بیان - حدیث نمبر 4195
حدیث نمبر: 4195
حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ دِينَارٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ الْخُرَاسَانِيُّ،‏‏‏‏ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مَالِكٍ،‏‏‏‏ عَنْ الْبَرَاءِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جِنَازَةٍ،‏‏‏‏ فَجَلَسَ عَلَى شَفِيرِ الْقَبْرِ فَبَكَى حَتَّى بَلَّ الثَّرَى،‏‏‏‏ ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ يَا إِخْوَانِي،‏‏‏‏ لِمِثْلِ هَذَا فَأَعِدُّوا.
غم اور رونے کا بیان۔
براء ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ایک جنازے میں تھے، آپ قبر کے کنارے بیٹھ گئے، اور رونے لگے یہاں تک کہ مٹی گیلی ہوگئی، پھر آپ ﷺ نے فرمایا: میرے بھائیو! اس جیسی کے لیے تیاری کرلو ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ١٩١٢، ومصباح الزجاجة: ١٤٩٢)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٤/٢٩٤) (حسن) (تراجع الألبانی: رقم: ٥٢٧ )
وضاحت: ١ ؎: تم اس طرح ایک دن تنگ و تاریک قبر میں ڈالے جاؤ گے، نہ کوئی یار ہوگا، نہ مددگار، نئی راہ اور راہ بتانے والا کوئی نہیں، نہ رفیق صرف اپنے نیک اعمال رفیق ہوں گے، باقی سب چھٹ جائیں گے، مال متاع آل و اولاد، وغیرہ سب یہیں رہ جائیں گے، اور مرنے کے بعد تم کو مٹی میں دبا کے لوٹ کر عیش کریں گے، جب یہ حال ہے تو تم ان کی محبت میں اللہ تعالیٰ کو مت بھولو، نیک اعمال کو ہرگز نہ چھوڑو، اس کو اپنا محبوب اور رفیق سمجھو، جو رشتہ داروں، دوستوں اور بیوی بچوں سے ہزار درجہ بہتر ہے، وہ تمہارا ساتھ کبھی نہ چھوڑے گا، جب نبی اکرم دیکھ کر اتنا روئے کہ زمین تر ہوگئی حالانکہ آپ کو اپنی نجات کا یقین تھا، تو ہم اگر آنسوؤں کی ندی بہا دیں بلکہ ساری عمر رویا کریں تو زیبا ہے، ہمیں معلوم نہیں کہ وہاں ہمارا کیا حال ہوگا۔ اللهم اغفر لنا وارحمنا، آمين۔
It was narrated that Bara said: "We were with the Messenger of Allah ﷺ funeral, and he sat at the edge of the grave weeping, until the ground became wet. Then he said: O my brothers, prepare yourselves for something like this:" (Hasan)
Top