سنن ابنِ ماجہ - سنت کی پیروی کا بیان - حدیث نمبر 122
حدیث نمبر: 122
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ قُرَيْظَةَ:‏‏‏‏ مَنْ يَأْتِينَا بِخَبَرِ الْقَوْمِ ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ الزُّبَيْرُ:‏‏‏‏ أَنَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَنْ يَأْتِينَا بِخَبَرِ الْقَوْمِ ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ الزُّبَيْرُ:‏‏‏‏ أَنَا ثَلَاثًا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ لِكُلِّ نَبِيٍّ حَوَارِيٌّ وَإِنَّ حَوَارِيَّ الزُّبَيْرُ .
حضرت زبیر ؓ کی فضیلت۔
جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے قبیلہ قریظہ پر حملے کے دن فرمایا: کون ہے جو میرے پاس قوم (یعنی یہود بنی قریظہ) کی خبر لائے؟، زبیر ؓ نے کہا: میں ہوں، پھر آپ ﷺ نے فرمایا: کون ہے جو میرے پاس قوم کی خبر لائے؟ ، زبیر ؓ نے کہا: میں، یہ سوال و جواب تین بار ہوا، پھر نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ہر نبی کے حواری (خاص مددگار) ہوتے ہیں، اور میرے حواری (خاص مددگار) زبیر ہیں ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجہاد ٤١ (٢٨٤٦)، صحیح مسلم/فضائل الصحابہ ٦ (٢٤١٥)، سنن الترمذی/المنا قب ٢٥ (٣٨٤٥)، (تحفة الأشراف: ٣٠٢٠)، وقد أخرجہ: مسند احمد (١/٨٩، ١٠٢، ٣/٣٠٧) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یہ واقعہ غزوہ احزاب کا ہے جو سن ( ٥ ) ہجری میں واقع ہوا، جب کفار قریش قبائل عرب اور خیبر کے یہودی سرداروں کے ساتھ دس ہزار کی تعداد میں مدینہ پر چڑھ آئے، نبی اکرم نے سلمان فارسی ؓ کے مشورہ سے خندق کھدوائی، اس لئے اس غزوہ کو غزوہ خندق بھی کہا جاتا ہے، مسلمان بڑی کس مپرسی کے عالم میں تھے، اور یہود بنی قریظہ نے بھی معاہدہ توڑ کر کفار مکہ کا ساتھ دیا، ایک دن بہت سردی تھی، نبی اکرم نے صحابہ سے یہ چاہا کہ کوئی اس متحدہ فوج کی خبر لائے جن میں بنی قریظہ بھی شریک تھے، لیکن سب خاموش رہے، اور اس مہم پر زبیر ؓ گئے، اور ان کو سردی بھی نہ لگی، اور خبر لائے کہ اللہ تعالیٰ نے ان حملہ آوروں پر بارش اور ٹھنڈی ہوا بھیج دی ہے جس سے ان کے خیمے اکھڑ گئے، ہانڈیاں الٹ گئیں، اور لوگ میدان چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں، زبیر ؓ نبی کریم کی پھوپھی صفیہ ؓ کے بیٹے تھے۔
It was narrated that Jâbir said: “The Messenger of Allah ﷺ . said on the Day of Quraizah: ‘Who will bring us news of the people?’ Zubair said: ‘I will.’ The Prophet ﷺ said: ‘Who will bring us news of the people?’ Zubair said: ‘I will,’ three times. The Prophet ﷺ said: ‘Every Prophet ﷺ has a Hawdri (sincere supporter or disciple), and my Hawari is Zubair.” (Sahih)
Top