سنن ابنِ ماجہ - طب کا بیان - حدیث نمبر 3439
حدیث نمبر: 3439
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،‏‏‏‏ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيُّ،‏‏‏‏ قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ،‏‏‏‏ عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَطَاءٌ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ دَاءً،‏‏‏‏ إِلَّا أَنْزَلَ لَهُ شِفَاءً.
اللہ نے جو بیماری بھی اتاری اس کا علاج بھی نازل فرمایا
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ایسی کوئی بیماری نہیں اتاری جس کا علاج نہ اتارا ہو ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الطب ١ (٥٦٧٨)، (تحفة الأشراف: ١٤١٩٧) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: صحیح مسلم میں جابر ؓ سے مروی ہے کہ ہر بیماری کی دوا ہے پھر جب وہ دوا جسم میں پہنچتی ہے تو بیمار اللہ تعالیٰ کے حکم سے اچھا ہوجاتا ہے، یہ کہنا کہ دوا کی تاثیر سے صحت ہوئی شرک ہے، اور اگر یہ سمجھ کر دوا کھائے کہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے یہ موثر ہوتی ہے تو شرک نہیں ہے، اسی طرح ہر چیز کے بارے میں اعتقاد رکھنا چاہیے کہ اس کا نفع اور نقصان اللہ تعالیٰ کے حکم سے ہے، اور جو کوئی نفع و نقصان کے بارے میں یہ اعتقاد رکھ کر کہے کہ فلاں چیز سے نفع ہوا یعنی اللہ کے حکم سے تو وہ شرک نہ ہوگا، اور جب اس چیز کو مستقل نفع بخش سمجھے گا تو وہ شرک ہوجائے گا، مشرکین یہ سمجھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے بعض اپنے مقبول بندوں کو اختیار دے دیا ہے کہ وہ جو چاہیں کریں، اب وہ جس کو چاہیں اپنے اختیار سے نفع پہنچاتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ کا حکم ہر معاملہ میں نہیں لیتے یہ اعتقاد شرک ہے۔
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that the Messenger of Allah ﷺ said: "Allah does not send down any disease, but He also sends down the cure."(Sahih)
Top