سنن ابنِ ماجہ - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 2050
حدیث نمبر: 2050
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَأَلْتُ الزُّهْرِيَّ:‏‏‏‏ أَيُّ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعَاذَتْ مِنْهُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ ابْنَةَ الْجَوْنِ لَمَّا دَخَلَتْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَنَا مِنْهَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْكَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ عُذْتِ بِعَظِيمٍ الْحَقِي بِأَهْلِكِ.
کن کلمات سے طلاق ہوجاتی ہے ؟
اوزاعی کہتے ہیں میں نے زہری سے پوچھا کہ نبی اکرم ﷺ کی کون سی بیوی نے آپ سے اللہ کی پناہ مانگی تو انہوں نے کہا: مجھے عروہ نے خبر دی کی عائشہ ؓ نے فرمایا: جَون کی بیٹی جب نبی اکرم ﷺ کی خلوت میں آئی اور آپ ﷺ اس کے قریب گئے تو بولی: میں آپ سے اللہ کی پناہ مانگتی ہوں، آپ ﷺ نے فرمایا: تم نے ایک بڑی ہستی کی پناہ مانگی ہے تم اپنے گھر والوں کے پاس چلی جاؤ ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الطلاق ٣ (٥٢٥٤)، سنن النسائی/الطلاق ١٤ (٣٤٤٦)، (تحفة الأشراف: ١٦٥١٢) (صحیح) (تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو: حدیث: ٢٠٣٧ )
وضاحت: ١ ؎: اس لفظ الحقي بأهلك یعنی اپنے گھر والوں کے پاس چلی جاؤ میں طلاق سے کنایہ ہے، ایک تو صاف طلاق کا لفظ ہے، دوسرے وہ الفاظ ہیں جن کو کنایات کہتے ہیں، ان میں بعض الفاظ سے طلاق پڑتی ہے، بعض سے نہیں پڑتی، اور جن سے پڑتی ہے ان میں یہ شرط ہے کہ طلاق کی نیت سے کہے، اہل حدیث کے نزدیک یوں کہنے سے کہ تو مجھ پر حرام ہے، طلاق نہیں پڑتی، بخاری ومسلم نے ابن عباس ؓ سے ایسا ہی روایت کیا ہے اور نسائی نے ابن عباس ؓ سے روایت کی ہے کہ ایک شخص ان کے پاس آیا، اور کہنے لگا: میں نے اپنی عورت کو حرام کرلیا، انہوں نے کہا: تم نے جھوٹ اور غلط کہا، وہ تم پر حرام نہیں ہے، پھر یہ آیت پڑھی: يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكَ (سورة التحريم: 1) اور سب سے سخت کفارہ ایک غلام آزاد کرنا ہے۔
Awza said: "I asked Zuhri: Which of the wives of the Prophet ﷺ sought refuge with Allah from him? He said: "Urwah told me, (narrating) from Aisha (RA) , that when the daughter of Jawn entered upon the Messenger of Allah ﷺ and he came close to her, she said: "I seek refuge with Allah from you." The Messenger of Allah ﷺ said: "You have sought refuge in the Almighty; go to your family." (Sahih)
Top