مسند امام احمد - حضرت ابوحسن مازنی (رض) کی حدیثیں - حدیث نمبر 14874
حدیث نمبر: 3919
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الصَّنْعَانِيُّ،‏‏‏‏ عَنْ مَعْمَرٍ،‏‏‏‏ عَنْ الزُّهْرِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ سَالِمٍ،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ عُمَرَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ كُنْتُ غُلَامًا شَابًّا عَزَبًا،‏‏‏‏ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَكُنْتُ أَبِيتُ فِي الْمَسْجِدِ،‏‏‏‏ فَكَانَ مَنْ رَأَى مِنَّا رُؤْيَا يَقُصُّهَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَقُلْتُ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ إِنْ كَانَ لِي عِنْدَكَ خَيْرٌ فَأَرِنِي رُؤْيَا يُعَبِّرُهَا لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَنِمْتُ فَرَأَيْتُ مَلَكَيْنِ أَتَيَانِي فَانْطَلَقَا بِي،‏‏‏‏ فَلَقِيَهُمَا مَلَكٌ آخَرُ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ لَمْ تُرَعْ،‏‏‏‏ فَانْطَلَقَا بِي إِلَى النَّارِ،‏‏‏‏ فَإِذَا هِيَ مَطْوِيَّةٌ كَطَيِّ الْبِئْرِ،‏‏‏‏ وَإِذَا فِيهَا نَاسٌ قَدْ عَرَفْتُ بَعْضَهُمْ،‏‏‏‏ فَأَخَذُوا بِي ذَاتَ الْيَمِينِ،‏‏‏‏ فَلَمَّا أَصْبَحْتُ ذَكَرْتُ ذَلِكَ لِحَفْصَةَ،‏‏‏‏ فَزَعَمَتْ حَفْصَةُ أَنَّهَا قَصَّتْهَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ،‏‏‏‏ لَوْ كَانَ يُكْثِرُ الصَّلَاةَ مِنَ اللَّيْلِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ فَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُكْثِرُ الصَّلَاةَ مِنَ اللَّيْلِ.
خواب کی تعبیر
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں ایک نوجوان غیر شادی شدہ لڑکا تھا، اور رات میں مسجد میں سویا کرتا تھا، اور ہم میں سے جو شخص بھی خواب دیکھتا وہ اس کی تعبیر آپ سے پوچھا کرتا، میں نے (ایک دن دل میں) کہا: اے اللہ! اگر میرے لیے تیرے پاس خیر ہے تو مجھے بھی ایک خواب دکھا جس کی تعبیر میرے لیے نبی اکرم ﷺ بیان فرما دیں، پھر میں سویا تو میں نے دو فرشتوں کو دیکھا کہ وہ میرے پاس آئے، اور مجھے لے کر چلے، (راستے میں) ان دونوں کو ایک اور فرشتہ ملا اور اس نے کہا: تم خوفزدہ نہ ہو، بالآخر وہ دونوں فرشتے مجھ کو جہنم کی طرف لے گئے، میں نے اسے ایک کنویں کی طرح گھرا ہوا پایا، (اور میں نے اس میں اوپر نیچے بہت سے درجے دیکھے) اور مجھے بہت سے جانے پہچانے لوگ بھی نظر آئے، اس کے بعد وہ فرشتے مجھے دائیں طرف لے کر چلے، پھر صبح ہوئی تو میں نے یہ خواب حفصہ ؓ سے بیان کیا، حفصہ ؓ کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ خواب رسول اللہ ﷺ سے بیان کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: عبداللہ ایک نیک آدمی ہے، اگر وہ رات کو نماز زیادہ پڑھا کرے ۔ راوی کہتے ہیں اس کے بعد عبداللہ بن عمر ؓ رات کو نماز زیادہ پڑھنے لگے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلاة ٥٨ (٤٤٠)، فضائل الصحابة ١٩ (٣٧٣٨، ٣٧٣٩)، التعبیر ٣٥ (٧٠٢٨)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة ٣١ (٢٤٧٩)، (تحفة الأشراف: ١٥٨٠٥)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الصلاة ١٢٣ (٣٢١)، سنن النسائی/المساجد ٢٩ (٧٢٣)، مسند احمد (٢/١٤٦)، سنن الدارمی/الرؤیا ١٣ (٢١٩٨) (صحیح )
Top