سنن ابنِ ماجہ - فتنوں کا بیان - حدیث نمبر 3990
حدیث نمبر: 3990
حدثنا هشام بن عمار حدثنا عبد العزيز بن محمد الدراوردي حدثنا زيد بن أسلم عن عبد الله بن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «الناس كإبل مائة لا تكاد تجد فيها راحلة».
فتنوں سے سلامتی کی امید کس کے متعلق کی جاسکتی ہے۔
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: لوگوں کی مثال ان سو اونٹوں کے مانند ہے، جن میں سے ایک بھی سواری کے لائق نہیں پاؤ گے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ٦٧٤٠)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الرقاق ٣٥ (٦٤٩٨)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة ٦٠ (٢٥٤٧)، سنن الترمذی/الأمثال ٧ (٢٨٧٢)، مسند احمد (٢/٧٠، ١٢٣، ١٣٩) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: سواری میں استعمال ہونے والا جانور نرم مزاج اور سیدھا ہوتا ہے، لیکن عملاً کمیاب، ایسے سیکڑوں آدمیوں میں سے کوئی کوئی ہوتا ہے، جو دوستی اور تعلقات کو استوار کرنے کے لائق ہوتا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ اکثر لوگوں میں مختلف انداز کی کمیاں پائی جاتی ہیں، کامل و مکمل اور بھر پور شخصیت والے کم ہی لوگ ہوتے ہیں، امام بخاری نے اس حدیث کو کتاب الرقاق کے باب رفع الامانہ میں اسی لئے ذکر کیا ہے کہ اخیر امت میں لوگ اس باب میں بھی کمیاب ہوں گے۔
It was narrated from Abdullah bin Umar that the Messenger of Allah ﷺ Said: People are like a hundred camels;you can hardly find worth riding among them. (Sahih)
Top