سنن ابنِ ماجہ - فتنوں کا بیان - حدیث نمبر 4032
حدیث نمبر: 4032
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ الرَّقِّيُّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ صَالِحٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ يُوسُفَ،‏‏‏‏ عَنْ الْأَعْمَشِ،‏‏‏‏ عَنْيَحْيَى بْنِ وَثَّابٍ،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ عُمَرَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ الْمُؤْمِنُ الَّذِي يُخَالِطُ النَّاسَ وَيَصْبِرُ عَلَى أَذَاهُمْ،‏‏‏‏ أَعْظَمُ أَجْرًا مِنَ الْمُؤْمِنِ الَّذِي لَا يُخَالِطُ النَّاسَ وَلَا يَصْبِرُ عَلَى أَذَاهُمْ.
مصیبت پر صبر کرنا۔
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: وہ مومن جو لوگوں سے مل جل کر رہتا ہے، اور ان کی ایذاء پر صبر کرتا ہے، تو اس کا ثواب اس مومن سے زیادہ ہے جو لوگوں سے الگ تھلگ رہتا ہے، اور ان کی ایذاء رسانی پر صبر نہیں کرتا ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/صفة القیامة ٥٥ (٢٥٠٧)، (تحفة الأشراف: ٨٥٦٥)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٢/٤٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: بلکہ عزلت اور تنہائی میں بسر کرتا ہے، یہ حدیث دلیل ہے ان لوگوں کی جو میل جول کو تنہائی اور گوشہ نشینی سے بہتر جانتے ہیں، بشرطیکہ میل جول کے آداب اور تقاضے کے مطابق زندگی گزارتا ہو، یعنی جمعہ، جماعت، عیدین اور جنازے میں حاضر ہو اور بیمار کی عیادت کرے اور لوگوں کو ایذا نہ دے۔
It Was narrated from Ibn Umar (RA) that. the Messenger of Allah ﷺ said: "The believer who mixes with people and bears their annoyance with patience will have a greater reward than the believer who does not mix with people and does not put up with their annoyance." (Sahih)
Top