سنن ابنِ ماجہ - قربانی کا بیان - حدیث نمبر 3145
حدیث نمبر: 3145
حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ ذَكَرَ أَنَّهُ سَمِعَ جُرَيَّ بْنَ كُلَيْبٍ، ‏‏‏‏‏‏يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيًّا، ‏‏‏‏‏‏يُحَدِّثُ:‏‏‏‏ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ، ‏‏‏‏‏‏يُضَحَّى بِأَعْضَبِ الْقَرْنِ وَالْأُذُنِ.
کس جانور کی قربانی مکروہ ہے؟
علی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سینگ ٹوٹے اور کن کٹے جانور کی قربانی سے منع فرمایا ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الأضاحي ٦ (٢٨٠٥)، سنن الترمذی/الأضاحي ٩ (١٥٠٤)، سنن النسائی/الضحایا ١١ (٤٣٨٢)، (تحفة الأشراف: ١٠٠٣١)، وقد أخرجہ: مسند احمد (١/٨٣، ١٠١، ١٠٩، ١٢٧، ١٢٩، ١٥٠) (ضعیف) (جری بن کلیب کی وجہ سے یہ سند ضعیف ہے، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: ١١٤٩ )
وضاحت: ١ ؎: لیکن منڈا یعنی جس جانور کی سینگ اگی نہ ہو اس کی قربانی جائز ہے، اسی طرح اگر کان آدھا سے کم کٹا ہو تو امام ابوحنیفہ نے اس کو جائز کہا ہے، لیکن حدیث مطلق ہے، اور حدیث کی اتباع بہتر ہے، اور احمد، ابوداود، حاکم اور بخاری نے تاریخ میں تخریج کی ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے منع کیا مصفرہ (جس کا کان کاٹا گیا ہو) سے اور مستاصلہ (جس کی سینگ ٹوٹی ہو) سے اور بخقاء سے (جس کی آنکھ میں نقش ہو) اور مشعیہ سے (جو اور بکریوں کے ساتھ چل نہ سکے کمزوری اور لاغری سے) اور کسیرہ سے (جس کی ہڈیوں میں مغز نہ رہا ہو)۔
It was narrated from Qatadah that he said that he heard Juray bin Kulaib narrate that he heard Ali narrate that the Messenger of Allah ﷺ forbade sacrificing animals with broken horns and ears.
Top